گندم کی درآمد میں حکومت کی کاوشوں کو ایک اور جھٹکا لگ گیا ، 50 ہزار میٹرک ٹن چینی کے تیسرے ٹینڈر کے بعد گندم کی 90 ہزار ٹن درآمد کا ٹینڈر بھی مہنگی بولی کے باعث دوسری بار منسوخ کردیا گیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پاسکو اور خیبر پختونخوا کے لیے درآمد کی جانے ولی گندم کی90 ہزار ٹن درآمد کا دوسرا ٹینڈر بھی مہنگی بولی کے باعث منسوخ کیا گیا ہے۔
گندم کی درآمد کیلئے کم سے کم بولی 394 اعشاریہ 38 ڈالر فی ٹن ملی تھی، جس کے مطابق فی من گندم کی لینڈڈ قیمت تقریبا 2ہزار 745 روپے میں پڑنی تھی جبکہ 40 کلو پر 250 روپے سے زائد ٹرانسپورٹیشن، ہینڈلنگ چارجز الگ سے ہوتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گندم کی درآمد کیلئے پہلے ٹینڈر میں کم سے کم بولی 388 اعشاریہ 83 ڈالر فی ٹن ملی تھی۔
حکومت نے اس وقت فی من گندم کی ریلیز قیمت 1ہزار 950 روپے مقرر کر رکھی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کم از کم بولی کے تحت گندم 800 روپے فی من مہنگی پڑتی ۔
وفاقی حکومت کا رواں مالی سال40 لاکھ ٹن تک گندم درآمد کرنے کا پلان ہے حکومت نے گزشتہ مالی سال 98 کروڑ ڈالرز سے زائد کی لاگت سے 36 لاکھ 12 ہزار 638 ٹن گندم درآمد کی تھی ۔
ذرائع کے مطابق حکومت2020-21 میں گندم کی درآمد پر 98 کروڑ ڈالرز سے زائد خرچ کرچکی ہے،جبکہ اس سال گندم کی پیداوار 2 کروڑ 72 لاکھ 73 ہزار ٹن رہی۔
Comments are closed.