پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق بہت سی باتیں لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے پھیلائی گئیں۔
لاہور کی ایک نجی سوسائٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال ان ملکوں کو چاہیئے جہاں جمہوریت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی سے الیکشن میں شفافیت آتی ہے، کہا جاتا ہے کہ مشینوں کا استعمال بڑا مشکل ہے، جو شخص اسمارٹ فون استعمال کر سکتا ہے کیا وہ سادہ سی مشین استعمال نہیں کر سکتا؟
حسان خاور کا کہنا ہے کہ اگر الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں نیٹ ورک اور انٹرنیٹ نہیں تو کیا ہوا کے زور پر اسے ہیک کرنا ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت نے بتایا کہ جب آپ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے ووٹ ڈالیں گے تو ساتھ ہی ایک پرنٹ نکلے گا، صفحے پر آپ کا دیا گیا ووٹ پرنٹ ہو گا، پھر وہ صفحہ بیلٹ باکس میں ڈالا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ میرے خیال میں اس سے بہترین نظام نہیں ہو سکتا، یہ وقت اپوزیشن کے اپنے گریبان میں جھانکنے کا ہے، ای وی ایم کو ٹیسٹ کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے، پارلیمنٹ کا کام قانون سازی ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ پنجاب میں ہم مارچ میں الیکشن کرائیں گے، بلدیاتی نظام کے ساتھ ہماری کمٹمنٹ سب کےسامنے ہے، بلدیاتی انتخاب کی اسٹریٹیجی پر غور ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی اسٹریٹجی بڑی کلیئر ہے، دسمبر کا کیوں انتظار کر رہے ہیں، دن رات مارچ کریں۔
حسان خاور نے مزید کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہونے چاہئیں۔
پنجاب حکومت کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آرٹ سے ہم اپنی تاریخ اور ثقافت کو بہتر انداز میں اجاگر کر سکتے ہیں۔
Comments are closed.