ماحولیاتی تبدیلی مستقبل کا ڈراؤنا خواب نہیں رہا، یہ آج کی تلخ حقیقت ہے، گلوبل وارمنگ نے ہمارے سیارے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس سے بچنے کے لئے انفرادی سطح پر لوگ عملی اقدامات کررہے ہیں۔
حال ہی میں کراچی میں عالمی ایوارڈ یافتہ اور پاکستان کی پہلی خاتون ماہرِ تعمیرات یاسمین لاری نے ڈینسو ہال سے کسٹم ہاؤس تک زیرو کاربن اسٹریٹ متعارف کروائی ہے۔
کراچی کے اولڈ ایریا میں برطانوی دور کی یادگار عمارتوں کے درمیان کسی پریشانی کے بغیر چلنا پھرنا اب خواب نہیں رہا، کراچی کی پہلی زیرو کاربن اسٹریٹ تیار کرلی گئی ہے، جہاں کاربن فٹ پرنٹ کے بغیر زندگی خوب رواں دواں ہے۔
ماہرِ تعمیرات یاسمین لاری کا کہنا ہے کہ کنکریکٹ اور اسٹیل کا استعمال ترک کرنا چاہیے، یہاں بمبوز استعمال کیا گیا جو کاربن جذب کرتا ہے، سرخ مٹی کی ٹائلز مکلی کی خواتین نے بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ زیرو کاربن اسٹریٹ میں لگائی گئی سرخ مٹی کی ٹائلز پانی کو جذب کرنے کے ساتھ انہیں بخارات کی صورت میں خارج کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں، یہ ماحول دوست کام زیر زمین پانی کے ذخائر میں اضافہ اور گرم دنوں میں حدت میں کمی لانے کے لیے سازگار ہے۔
Comments are closed.