کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ماہ کے برعکس قتل کی وارداتوں میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے، قتل کے زیادہ تر واقعات ذاتی نوعیت کے تھے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ عملی طور پر جرائم کی وارداتوں میں کمی ہوئی ہے، کراچی میں ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈکیتی مزاحمت پر قتل میں کمی کے لیے پولیس کی تعیناتی اور موجودگی یقینی بنا رہے ہیں، ڈکیتی مزاحمت پر قتل کے کیسز میں بھی 30 فیصد کمی ہوئی ہے۔
کراچی پولیس چیف نے مزید کہا کہ کرائم رجسٹریشن کو بڑھا رہے ہیں تا کہ شرح کا ٹھیک اندازہ لگایا جا سکے، سی پی ایل سی اور پولیس کے اعداد و شمار میں فرق ہوتا ہے، شہری موبائل چِھن جانے پر سی پی ایل سی کو بتاتے ہیں، ایف آئی آر نہیں کرواتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کراچی میں اغوا برائے تاوان کے واقعات تقریباً ختم ہوگئے ہیں، گزشتہ ماہ شارٹ ٹرم کڈنیپگ کے 2 واقعات پیش آئے، دونوں کیسز حل ہوچکے، اس وقت کوئی ہائی پروفائل کیس نہیں۔
جاوید عالم اوڈھو نے یہ بھی کہا کہ بھتہ خوری کے کیسز بھی بہت کم ہوئے ہیں، 80 پولیس مقابلے ہوئے، جس میں اہم ملزمان گرفتار ہوئے یا مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ منظم جرائم کی وارداتوں میں ملوث گینگز کا بھی خاتمہ کیا ہے، ڈسٹرکٹ آپریشن اور انویسٹی گیشن مل کر کام کرتی ہے۔
Comments are closed.