ملک میں گزشتہ مالی سال میں تنخواہ دار افراد نے 264.3 ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق تنخواہ دار طبقے کی 35 فیصد شرح سے ٹیکس کی مد میں ادا رقم 75 ارب روپے سے زیادہ تھی۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس کی مد میں ادا کی گئی یہ رقم پچھلے سال کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ تھی۔
ملک میں ٹھیکیدار، بینک کھاتہ دار اور درآمد کنندگان کے بعد تنخواہ دار وِد ہولڈنگ ٹیکس میں چوتھے بڑے شراکت دار ہیں۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق گزشتہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس میں اضافہ زیادہ ٹیکس وصولی کی وجہ بنا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال میں ایف بی آر نے وِد ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں جو 2 کھرب روپے سے زائد جمع کیے وہ وِد ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں جمع رقم ایف بی آر کی حاصل کل انکم ٹیکس کے61 فیصد کے برابر تھی۔
جمع انکم ٹیکس کی زیادہ رقم ٹھیکیدار، بچت کھاتہ دار، درآمد کنندگان اور تنخواہ دار افراد کی آمدنی سے تھی۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق جمع انکم ٹیکس کی زیادہ رقم نان فائلرز کے بجلی، ٹیلیفون بل، موبائل فون استعمال اور ڈیویڈنڈ کی آمدنی سے تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جائیداد کی خرید و فروخت، برآمدات، غیرملکی آمدنی کی فیس، بروکریج کمیشن، کاروں کی رجسٹریشن ٹیکس وصولی کے بڑے ذرائع رہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق برآمد کنندگان اور ریٹیلرز مل کر بھی تنخواہ دار طبقے سے 175 ارب روپے کم ٹیکس دیتے ہیں۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق گزشتہ مالی سال برآمد کنندگان اور ریٹیلرز نے 89.5 ارب روپے انکم ٹیکس دیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال میں 27.7 ارب ڈالر کمانے والے ایکسپورٹرز نے ٹیکس کی مد میں 74 ارب روپے دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکسوں میں ایکسپورٹرز کا حصہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 17.4 فیصد زیادہ تھا جبکہ یہ حصہ روپے کے لحاظ سے ان کی آمدنی میں اضافے سے کم تھا۔
ذرائع کے مطابق برآمد کنندگان انکم ٹیکس میں اپنی مجموعی رسیدوں کا صرف 1فیصد ادا کرتے ہیں۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق معیشت کے کُل حجم میں ریٹیلرز اور ہول سیلرز کا حصہ تقریباً 19 فیصد تھا، کُل انکم ٹیکس میں ریٹیلرز اور ہول سیلرز کا حصہ محض 0.4 فیصد تھا۔
ذرائع کے مطابق ٹھیکیداروں اور خدمات دینے والوں سے ٹیکس وصولی 3 فیصد اضافے سے 391 ارب روپے رہی جبکہ قرض پر منافع کی مد میں وصولی 106 فیصد اضافے کے ساتھ 320 ارب روپے تک پہنچ گئی۔
ذرائع کے مطابق درآمد کنندگان نے درآمدات پر انکم ٹیکس کی مد میں 290 ارب روپے ادا کیے جو کہ وِدہولڈنگ ٹیکس میں تیسرا بڑا حصہ ہے۔
Comments are closed.