سندھ کے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ کاکہنا ہے کہ مجھے کل رات گرین لائن بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے ایک کال آئی، تاہم کال کرنے والے نے یہ بھی نہیں بتایا کہ تقریب میں شرکت کے لیے کہاں آنا ہے ۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ نے کہا کہ گرین لائن بس کے انفرا اسٹرکچر میں بہت کام باقی ہے یہ افتتاح کس چیز کا کر رہے ہیں، پہلے پروجیکٹ مکمل کریں آزمائشی طور پر چلا لیں پھر وزیراعظم سے افتتاح کرائیں۔
انہوں نے وفاقی وزیر اسد عمر کی گزشتہ روز کی پریس کانفرنس کو جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت میں ارسطو بیٹھے ہیں جنہوں نے کل اتنا جھوٹ بولا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اورنج لائن کی بسوں کے لیے پیمنٹ بھی ان کو کرچکا ہوں کل انہوں نے جھوٹ بولاجبکہ گرین لائن بس منصوبے میں شامل نمائش چورنگی پر بریج فنانسنگ سندھ حکومت نے کی ہے۔
اویس شاہ نے کہا کہ یہ وزیراعظم سے آج وہی کے سی آر والا ڈرامہ کرا رہے ہیں، مجھے کل رات گرین لائن بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے ایک کال آئی، تاہم کال کرنے والے نے یہ بھی نہیں بتایا کہ تقریب میں شرکت کے لیے کہاں آنا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ مجھے علم نہیں کہ افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ کو دعوت دی گئی ہے یا نہیں۔
اویس شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کو آج آنا ہوتا تو سرکاری دعوت نامہ ملتا میرا نہیں خیال کہ وزیراعظم آئیں گے، اسد عمر کے کہنے پر اگر وزیراعظم آتے ہیں تو پھر ان کی عقل کا انداہ لگالیں۔
انہوں نے کہا کہ گرین لائن پروجیکٹ کا کریڈٹ نوازشریف کو جاتا ہے جنہوں نے یہ پروجیکٹ شروع کیا۔
صوبائی وزیر نےشکوہ کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں جو افسران ڈیلیور کرتے ہیں ان کو صوبے سے نکالا جاتا ہے نیب کے نوٹسز آتے ہیں۔
اویس شاہ نے بتایا کہ سندھ کیلئے ڈیزل ہائبرڈ 250 بسوں کے لیے ترک کمپنی سے معاہدہ ہوچکا ہے، 250 بسوں میں سے 50 بسیں فروری تک پہنچ جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں اس وقت لاجسٹکس کے مسائل آئے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج اپنے ایک روزہ دورۂ کراچی میں گرین لائن بس منصوبے کا افتتاح کر رہے ہیں، گرین لائن بس منصوبے کیلئے جدید بسیں دو مرحلوں میں چین سے کراچی لائی گئی ہیں۔
گرین لائن بس منصوبے کا آغاز مسلم لیگ نون کے دور حکومت میں ہوا تھا، اسی مناسبت سے گزشتہ روز نون لیگی رہنما احسن اقبال نے اس کا علامتی افتتاح کردیا، اس موقع پر انہیں رینجرز کی جانب سے مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
Comments are closed.