جے ڈبلیو ایس ای زی نے 400 گاڑیوں کی امپورٹ پر ڈیوٹیز چوری کے حوالے سے شائع خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
کچھ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کمپنی نے انڈر انواٸسنگ کر کے ایک ارب دس کروڑ روپے کم ٹیکس ادا کیا ہے اور اب یہ کیس کسٹمز انٹیلی جنس کے حوالے کیاجارہا ہے۔
کار کمپنی کے مالک جاوید آفریدی نے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ بے بنیاد پروپیگنڈا ہے۔ آٹو سیکٹر میں طویل گٹھ جوڑ کے بعد اب منفی ہتھکنڈے استعمال کیےجارہے ہیں، مسابقت کے میدان میں لڑنے کے بجائے الزام تراشی کا سہارا لیا جارہاہے۔
جاوید آفریدی نے کہا کہ پاکستانی کار صارفین کو خراب کوالٹی کی کاریں مہنگے داموں دی جاتی رہی ہیں۔ اربوں روپے اپنی ہی کار حاصل کرنے کے لیے ’اون‘ کے نام پر لیےجاتے رہے ہیں۔
کمپنی ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے سرے سے کوئی نوٹس موصول ہی نہیں ہوا۔ قانونی چارہ جوئی کے لیے مشورے کیے جارہے ہیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق 400 گاڑیوں کی درآمد میں ڈیوٹی چوری نہیں ہوئی۔ اور کل اس بارے میں وضاحت جاری ہونے کا امکان ہے۔
Comments are closed.