الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، آج شام 4 بجے سنایا جائے گا۔
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے کیس کی الیکشن کمیشن میں سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 2 رکنی کمیشن نے کی، صوبائی حکومت اور درخواست گزار نے بارشوں اور برفباری کے باعث شیڈول موخر کرنے کی استدعا کی۔
کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے کہا کہ باقی صوبوں میں صرف باتیں ہو رہی ہیں، خیبرپختونخوا میں الیکشن کا پہلا مرحلہ بھی ہوچکا ہے اور اب دوسرے مرحلے میں ایک ماہ تاخیر کی وجہ بھی رمضان المبارک ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا رمضان میں الیکشن نہیں ہو سکتا؟ اس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ رمضان میں انتخابات کرانے پر اعتراض نہیں، ہمیشہ روزہ داروں کی سہولت کیلئے رمضان میں انتخابات نہیں کراتے۔
وکیل درخواست گزار مدثر عباسی نے کہا کہ مارچ کے آخر میں بارش، برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ کی پیشگوئی ہے آپ چاہیں تو محکمہ موسمیات کا نمائندہ بلا کر پوچھ سکتے ہیں، ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ محکمہ موسمیات کیسے رائے دے سکتا ہے کہ الیکشن ہوسکتے ہیں یا نہیں؟
ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شمائل بٹ نےبتایا کہ 15 مارچ تک 18 میں سے 15 اضلاع میں درجہ حرارت منفی میں ہوگا، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں برف سے ڈھکے میدانوں میں جلسے ہوتے رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن میں موسم کی مناسبت سے سانحۂ مری کا حوالہ دیا گیا تو چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ وہ مری حکومت اور انتظامیہ کی ناکامی تھی، اس دلیل کو الیکشن موخر کرنے کی وجہ نہیں بنایا جاسکتا، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے بلدیاتی الیکشن بہت ضروری ہے۔
اس موقع پر ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، شیڈیول میں تبدیلی سے انتخابی عمل متاثر ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے کیس میں دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، جسے آج شام 4 بجے سنایا جائے گا۔
Comments are closed.