کراچی پولیس آفس پر حملے کی تحقیقات کرنے والے تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے زیرِ استعمال گاڑی کے فرانزک کے دوران حملہ آوروں کے 5 فنگر پرنٹس حاصل کر لیے ہیں۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے زیرِ استعمال گاڑی کا فرانزک مکمل کر لیا گیا ہے، حاصل کردہ فنگر پرنٹس کا نادرا سے ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔
تفتیشی حکام کے مطابق گاڑی سے حملہ آوروں کے جوتے، ٹوپی اور اجرک ملی ہے۔
تفتیشی حکام نے بتایا ہے کہ رسی، پلاسٹک کی چٹائی، رضائی، موزے، کلاشنکوف کا میگزین، پلاسٹک کی بوری اور رومال بھی مذکورہ گاڑی میں موجود تھا۔
تفتیشی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ گاڑی کے اصل مالک کا ابھی تک سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ17 فروری کی شب کراچی پولیس ہیڈ آفس پر ہونے والے حملے میں تمام دہشت گرد مارے گئے تھے۔
کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والوں کے جوابی ایکشن کے دوران 1 دہشت گرد نے عمارت کی چوتھی منزل پر خود کو خودکش جیکٹ کے ذریعے اڑا لیا تھا جبکہ 2 چھت پر مارے گئے۔
واقعے میں پولیس اور رینجرز اہلکار سمیت 5 افراد شہید جبکہ 17 زخمی ہوئے۔
حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں میں 2 پولیس اور 1 رینجرز اہل کار کے علاوہ 1 سینیٹری ورکر بھی شامل تھا، پانچویں زخمی اہلکار نے اسپتال میں دورانِ علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا تھا۔
Comments are closed.