کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کےالیکٹرک نے نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو عوام پر بوجھ کم کرنے کےلیے بھرپور اقدام کی یقین دہانی کراودی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کی صدارت میں کےالیکٹرک کا اجلاس ہوا جس میں میئر کراچی، سیکریٹری انرجی سندھ، سی ای او کےالیکٹرک اور دیگر نے شرکت کی۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق اجلاس میں کراچی کے عوام اور کےالیکٹرک کے درمیان مسائل حل کرنے پر غور کیا گیا۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کےالیکٹرک کی شکایت پر عملے کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
اس موقع پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کےالیکٹرک صارفین 3.20 روپے کے حساب سے سرکلر ڈیٹ میں ادا کرتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کےالیکٹرک کا سرکلر ڈیٹ سے کوئی واسطہ نہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 3.20 روپے فی یونٹ ادائیگی کا مسئلہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھائیں گے۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ اس غیر آئینی ریکوری پر نیپرا میں کیس داخل کریں گے۔
اجلاس کے دوران نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کےالیکٹرک کراچی میں 3400 میگا واٹ بجلی سپلائی کرتا ہے۔
سی ای او کےالیکٹرک کا کہنا تھا کہ ٹیرف کے بڑھنے سے پاور کی کھپت میں 5 فیصد اور وصولیوں میں 3.4 فیصد کمی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کےالیکٹرک کے 262 فیڈرز ماہانہ 3.6 ارب روپے کا نقصان کرتے ہیں۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے بجلی کی چوری کی روک تھام میں کےالیکٹرک کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت کی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ عوام کو مصنوعات کی آگاہی دی جائے کہ کن آلات سے بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کےالیکٹرک کو اُن کے میٹرز کے خلاف بڑھتی شکایات سے بھی آگاہ کیا۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ بجلی کے میٹر کے خلاف شکایات کے لیے الگ فورم ہے۔
حکام کےالیکٹرک کا کہنا تھا کہ بل فوری طور پر اُن کے پورٹل پر آجاتے ہیں جہاں سے دیکھے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دہانی کروائی کہ عوام پر بوجھ کم کرنے کے لیے بھرپور اقدام کریں گے۔
Comments are closed.