کراچی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے، ادھر گیس کمپنی نے بھی سپلائی کم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کا کہنا ہے کہ کےالیکٹرک (کے ای) 2 ارب 46 کروڑ روپے کا پہلے ہی نادہندہ ہے۔
ترجمان ایس ایس جی سی نے مزید کہا کہ کےالیکٹرک نے اپنا آخری بل ادا نہیں کیا تھا۔ کل 8 ارب 6 کروڑ کی ایک اور ادائیگی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کےالیکٹرک کا ڈیفالٹ برقرار رہا تو گیس سپلائی کم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
ترجمان کے مطابق ایس ایس جی سی ملنے والی گیس ری۔گیسیفائیڈ لیکوئیفائیڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) کے ای کو منتقل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ای کا واجب الادا رقم ادا نہ کرنا سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے کے ای کو باقاعدگی سے ادائیگیاں کرنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب کےالیکٹرک نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کی قیمتیں 5 گناہ بڑھنے سے ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
کےالیکٹرک ذرائع کے مطابق آر ایل این جی سے 500 میگاواٹ بجلی بنائی جا رہی ہے۔ آر ایل این جی کی سپلائی رکتی ہے تو 500 میگاواٹ بجلی کی کمی ہوگی۔
کےالیکٹرک کے مطابق اس صورتحال کے باعث لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ کر 17 گھنٹے تک پہنچ جائے گا۔ انڈسٹریل ایریاز میں بھی لوڈشیڈنگ کرنا پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیرف ڈیفرینشیل کلیم کی مد میں حکومت پر 25 ارب روپے واجب الادا ہیں۔ کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سمیت اعلیٰ حکام کو صورتحال سے آگاہ کرچکے ہیں۔
Comments are closed.