کیپیٹل ہل: گاڑی سے حملے میں ایک پولیس اہلکار اور مشتبہ شخص ہلاک
واشنگٹن ڈی سی میں کانگریس کی عمارت کیپیٹل ہل اور ملحقہ علاقے کو پولیس کی جانب سے ‘بیرونی حملے کے خطرے’ کے پیش نظر بند کر دیا گیا ہے۔
کیپٹل پولیس کا کہنا ہے کہ دو افسران پر ‘گاڑی دوڑانے’ کی اطلاعات کے بعد ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
اس واقعے کے مشتبہ شخص اور حادثے میں زخمی ہونے والے دونوں افسران کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
کیپیٹل ہل کے باہر سے حاصل ہونے والی ویڈیو میں ایک گاڑی کو کمپلیکس میں موجود ایک رکاوٹ سے ٹکراتے دیکھا جا سکتا ہے۔
جائے وقوع سے سامنے آنے والی فوٹیج میں ایک ہیلی کاپٹر کو فضائی نگرانی کرتے دیکھا گیا ہے جبکہ دو افراد کو ایمبولینس کے ذریعے منقتل کرتے دکھائی دیا ہے۔ جبکہ موقع پر موجود افراد کو فوری طور پر علاقہ خالی کرنے کا کہا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
امریکہ کے نیشنل گارڈز کے دستے اور پولیس فورس نے علاقہ کو گھیر کر ناکہ بندی کر دی ہے۔
آج امریکی کانگرس میں وقفے کا دن ہے جس کا مطلب ہے کہ آج قانون سازوں کی اکثریت عمارت میں نہیں ہے۔ جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن آج صبح ہی میری لینڈ کے صدارتی کیمپ ڈیوڈ پر وقت گزارنے کے لیے جا چکے ہیں۔
تاہم اس وقت عمارت کے احاطے اور اس کے ارد گرد چند میڈیا رپورٹرز، عمارت کی دیکھ بھال کرنے والا عملہ اور کیپٹل ہل کے اہلکار موجود ہونے کا امکان ہے۔
یہ واقعہ چھ جنوری کو سابق صدر ٹرمپ کے حمایتیوں کی جانب سے کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے اور ہنگامہ آرائی کے تقریباً تین ماہ بعد پیش آیا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی کے مقامی وقت دوپہر ایک بجے کیپیٹل پولیس کی جانب سے کانگریس اراکین اور ان کے عملے کو الرٹ سسٹم کے ذریعے ای میل کر کے عمارت کی بیرونی کھڑکیوں اور دروازوں سے دور رہنے کا کہا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق وہ انٹری پوائنٹ جہاں کار سڑک پر موجود رکاوٹ سے ٹکرائی ہے وہ شاہراہ دستور پر واقع وہ مقام ہیں جہاں سے کانگریس سنینیٹرز اور ان کا عملہ روزانہ گزرتا ہے۔
اس خبر کو مزید اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.