کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ جیریمی پیٹزر نے ہاؤس آف کامنز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں اس ایوان میں سندھی زبان کی پہچان کروانے کے لیے کھڑا ہوا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ چھوٹا ہی صحیح لیکن کینیڈا سندھی زبان کو بیرون ملک محفوظ رکھنے کے لیے اہم قدم اٹھا سکتا ہے۔
کینیڈین رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس اقدام سے کینیڈا اور سندھ میں رہنے والے سندھی افراد سمیت پاکستان کے دیگر علاقوں اور قومیتوں کے ساتھ تعلق مزید مضبوط ہوگا۔
جیریمی پیٹزر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے صوبہ سندھ میں سندھی کو دفتری زبان کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں قائم کینیڈین قونصل خانے اور اسلام آباد میں موجود کینیڈین سفارتخانے نے سندھی کو علاقائی زبان بھی تسلیم نہیں کیا ہے۔
کینیڈین رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اس نمایاں علاقائی زبان کو تسلیم نہ کرنے سے کینیڈین قونصل خانے، ہائی کمیشن اور سندھی لوگوں کے درمیان رابطے میں رکاوٹیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسے تبدیل ہونے کی ضرورت ہے، سندھی افراد اپنی زبان میں ہی قونصل خدمات کی فراہمی کا حق رکھتے ہیں۔
جیریمی پیٹزر نے کراچی کے کینیڈین قونصل خانے اور اسلام آباد میں اپنے ملک کے ہائی کمیشن سے کہا کہ سندھی کو دفتری زبان کے طور پر تسلیم کریں اور شہریوں کو سندھی زبان میں بھی خدمات فراہم کریں۔
Comments are closed.