کینیڈا کی وفاقی عدالت نے 15 سو اقسام کے آتشیں اسلحے پر پابندی سے متعلق وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کے فیصلے کو جائز قرار دے دیا۔
کینیڈین عدالت کا کہنا ہے کہ پابندی کا فیصلہ حکومت کی جانب سے بنائے گئے قواعد و ضوابط چارٹر آف رائٹس اینڈ فریڈم سے متصادم نہیں ہے۔
یاد رہے کہ آتشیں اسلحے کے حقوق کی تنظیموں نے عدالت میں وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
آتشیں اسلحے کے حقوق کی تنظیموں کا مؤقف تھا کہ حکومت کو ایسے ضوابط بنانے کا اختیار نہیں ہے جس کی بنیاد پر اے 15 اور روگر منی 14 سمیت دیگر اسلحے پر پابندی عائد کی جا سکے۔
واضح رہے کہ کینیڈین حکومت نے اپریل 2020ء میں نوواسکوشیا میں ایک مسلح شخص کی جانب سے 22 افراد کی ہلاکت کے بعد اسلحے کی 15 سو خطرناک اقسام پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اب کینیڈین عدالت نے حکومتی قواعد و ضوابط چارٹر آف رائٹس اینڈ فریڈم کی روشنی میں وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو کے فیصلے کو جائز قرار دے دیا ہے۔
Comments are closed.