کینیڈا کے وزیرِ دفاع بل بلیئر سے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے طیارے کو بھارت میں جان بوجھ کر خراب یا اس سے چھیڑ چھاڑ کرنے سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔
کینیڈا کے وزیرِ دفاع بل بلیئر سے میڈیا نمائندوں نے پوچھا کہ کیا وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بھارت کے دورے پر کینیڈا کے طیارے میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے تخریب کاری کو خارج از امکان قرار دیا گیا ہے۔
اس سوال پر وزیرِ دفاع بل بلیئر نے کہا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔
بل بلیئر نے کہا کہ میں ان طیاروں کو تبدیل کرنے پر بھی توجہ مرکوز کر رہا ہوں کیونکہ ہم یہ قدم پہلے ہی اٹھا چکے تھے۔
اس موقع پر ایک رپورٹر نے پوچھا کہ لیکن آپ اس پر تبصرہ نہیں کر رہے کہ کیا کوئی ممکنہ تخریب کاری ہے؟
اس پر کینیڈین وزیر نے کہا کہ نہیں میں اس پر تبصرہ نہیں کر رہا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس گفتگو کے 10 گھنٹے بعد ہاؤس آف کامنز کے باہر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ طیارے میں تکنیکی خرابی تھی، تخریب کاری نہیں تھی۔
اس سے قبل کینیڈین وزیرِ دفاع کے عملے سے بھی اس متعلق پوچھا گیا کہ کیا وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے طیارے کو بھارت میں سبوتاژ کیا گیا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ان سوالوں پر وزیرِ دفاع کے ترجمان نے کہا تھا کہ ہمارے پاس اس بات پر یقین کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ یہ تخریب کاری تھی۔
واضح رہے کہ بھارت میں جی 20 سربراہی اجلاس کے بعد واپسی پر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے طیارے میں خرابی کی وجہ سے انہیں اور ان کے پورے وفد کو نئی دہلی میں اپنا قیام بڑھانا پڑا تھا اور وہ 2 روز بعد بھارت سے 12 ستمبر کو روانہ ہوئے تھے۔
جسٹن ٹروڈو جمعہ (8 ستمبر) کو جی 20 کانفرنس میں شرکت کے لیے بھارت پہنچے تھے۔
یاد رہے کہ کینیڈا اور بھارت کے تعلقات حالیہ مہینوں میں تیزی سے کشیدہ ہوئے ہیں۔ دہلی کے لیے روانہ ہونے سے چند دن پہلے جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ ان کا ملک بھارت سے تجارتی معاہدے پر جاری بات چیت کو روک رہا ہے۔ کینیڈا میں سکھوں کی طرف سے احتجاج بھی کشیدگی کی اہم وجہ ہے۔
Comments are closed.