کینیڈا میں چار سو کلو سونے اور لاکھوں ڈالرز کی چوری کے کیس میں گرفتاریاں: ’منظم گروہ نے یہ سب نیٹ فلکس سیریز سٹائل میں کیا‘
- مصنف, برینڈن ڈرینن
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- ایک گھنٹہ قبل
کینیڈا کی تاریخ میں ہونے والی چوری کی ایک بڑی واردات میں حالیہ دنوں میں پیش رفت اُس وقت سامنے آئی جب کینیڈین پولیس نے اس ضمن میں چھ افراد کو حراست میں لینے جبکہ دیگر تین افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اعلان کیا۔ یاد رہے کہ 17 اپریل 2023 کو ٹورنٹو کے پیئرسن ائیرپورٹ پر واقع سٹوریج روم میں رکھے گئے ایک کارگو کنٹینر سے نامعلوم چور دو کروڑ 20 لاکھ کینیڈین ڈالر (لگ بھگ ساڑھے چار ارب پاکستانی روپے) مالیت کی سونے کی اینٹیں اور غیرملکی کرنسی لے کر فرار ہو گئے تھے۔ یہ سونا اور کرنسی ’ایئر کینیڈا‘ کی ایک فلائیٹ کے ذریعے سوئٹزر لینڈ سے کینیڈا پہنچایا گیا تھا۔کینیڈا کی پولیس نے کہا ہے کہ اس کارروائی میں چوروں کو ایئرپورٹ پر موجود ایئر کینیڈا کے دو سابق ملازمین کی مدد حاصل تھی۔ ایک ملازم کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ دوسرے کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔اس واردات کی تفتیش گذشتہ سال ستمبر میں اُس وقت آگے بڑھی جب امریکہ میں ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا گیا جن پر الزام ہے کہ وہ چوری کی اس واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی کے ڈرائیور تھے۔ امریکہ میں گرفتار ہونے والے شخص سے درجنوں بندوقیں بھی برآمد ہوئی تھیں جن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ چوری کے دوران ملزمان نے استعمال کی تھیں۔
کینیڈا کی پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرامائی طرز پر کی گئی چوری کی اس واردات کو ’جرائم پیشہ افراد کے ایک منظم گروہ‘ نے سرانجام دیا تھا۔اس معاملے میں مزید تحقیقات ابھی جاری ہیں۔اس واردات کے لگ بھگ ایک سال بعد اب اس ضمن میں کچھ تفصیلات کینیڈین پولیس اور امریکی حکام نے مشترکہ طور پر جاری کی ہیں۔ کینیڈین اور امریکی تفتیش کار گذشتہ ایک سال سے اس کیس پر مشترکہ تحقیقات کر رہے ہیں اور ان تحقیقات کو ’پراجیکٹ 24 کے‘ کا خفیہ نام دیا گیا تھا۔گذشتہ ایک سال کے دوران تفتیش کاروں نے درجنوں افراد کے انٹرویوز کیے اور متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔گذشتہ ایک سال کے دوران پولیس نے چوری شدہ سونے میں سے 90 ہزار ڈالر مالیت کا خالص سونا برآمد کیا ہے۔ پولیس نے چھاپوں کے دوران سونے کو پگھلانے والے آلات، سانچے جبکہ چار لاکھ 30 ہزار کی چوری شدہ کرنسی بھی برآمد کی ہے۔ برآمد شدہ رقم کے بارے میں پولیس نے کہا ہے کہ یہ چوری شدہ سونے کی فروخت سے حاصل ہوئی تھی۔،تصویر کا ذریعہGetty Imagesستمبر 2023 میں امریکی ریاست پنسلوانیا میں پولیس نے ڈیورنٹ کنگ میک کلین نامی ایک 25 سالہ کینیڈین شہری کو گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ وہ چوری کی واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی کے ڈرائیور تھے۔ان کی گرفتاری حادثاتی طور پر ہوئی تھی۔ امریکی پولیس کے مطابق انھیں ٹریفک کی خلاف ورزی پر روکا گیا تھا تاہم اس دوران اُن کی گاڑی سے آتشیں اسلحہ برآمد ہوا۔امریکی پولیس کے مطابق مشتبہ شخص کی گاڑی سے برآمد ہونے والی ایک بندوق کا سیریل نمبر مٹا دیا گیا تھا، جبکہ دیگر 11 بندوقیں چوری شدہ تھیں۔ جبکہ دو بندوقوں کو ترامیم کے بعد مکمل طور پر آٹومیٹک مشین گنوں میں تبدیل کیا گیا تھا۔یہ مشتبہ شخص اب امریکہ میں اسلحے کی سمگلنگ کے الزام میں زیر حراست ہیں۔اس کیس میں گرفتار پانچ دیگر مشتبہ افراد میں ایئرکینیڈا کے دو سابق ملازمین بھی شامل ہیں۔ گرفتار افراد میں سے دو کی شناخت 54 سالہ پرمپال سدھو اور 31 سالہ سمر پریت پنیسر کے ناموں سے ہوئی ہے۔کینیڈا میں دیگر تین افراد کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔،تصویر کا ذریعہPeel Regional Police
چوری کی یہ واردات کب اور کیسے ہوئی
تقریباً 2 کروڑ 20 لاکھ کینیڈین ڈالر مالیت کا خالص سونا، جس کا وزن تقریباً 400 کلو بتایا گیا ہے، اور تقریباً 25 لاکھ ڈالرز مالیت کی غیر ملکی کرنسی کو ایک کارگو جہاز کے ذریعے ٹورنٹو پیئرسن ایئرپورٹ پہنچا گیا تھا۔سی بی سی نیوز کے مطابق 17 اپریل 2023 کی شام کو ’برنکس کینیڈا‘ نامی کمپنی ایئرپورٹ پر موجود سونا اور نقدی اس کی اگلی منزل لے جانے والی تھی۔تاہم پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس سے قبل ایک نامعلوم شخص نے جعلی ایئر ویز بل دکھا کر سامان تک رسائی حاصل کر لی۔ پولیس کے مطابق چوری کی اس واردات کے لیے پانچ ٹن وزنی ٹرک کا استعمال کیا گیا۔چوری کے چند ماہ بعد امریکہ میں قائم سکیورٹی کمپنی ’برنکس کینیڈا‘ نے چوری شدہ سامان کی شپمنٹ میں تعاون کرنے کی وجہ سے ایئر کینیڈا کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGESکمپنی نے الزام عائد کیا کہ ایئرلائن کی جانب سے ’لاپرواہی‘ کا مظاہرہ کیا گیا اور وہ چوری کو روکنے میں ناکام رہے اور انھوں نے چوری شدہ سامان کے ساتھ فرار ہونے والے شخص کی شناخت کی تصدیق کرنے کی بھی کوئی کوشش نہیں کی۔فضائی کمپنی ایئر کینیڈا کے خلاف دائر کیے جانے والے مقدمے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لاپرواہی کی انتہا یہ تھی کہ جہاز سے اتارے جانے کے 42 منٹ بعد قیمتی سامان چوری کر لیا گیا۔تاہم اس سب کے بعد ایئر کینیڈا نے کمپنی کی جانب سے لگائے گئے ہر الزام کی تردید کی اور ’لاپرواہی‘ برتے جانے کی تردید کرتے ہوئے اسے مسترد کیا۔ ائیرپورٹ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ چوروں نے ان کی ڈومین کے باہر موجود ایک گودام تک رسائی حاصل کی جو کسی تیسرے فریق کو لیز پر دیا گیا ہے۔کمپنی نے ہرجانے کے حصول کے لیے مقدمہ دائر کیا اور مطالبہ کیا کہ چوری شدہ سامان کی قیمت ایئر لائن کی طرف سے مکمل طور پر واپس کی جائے۔جن پانچ مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے رہا کیا گیا ہے ان میں 54 سالہ پرمپل سدھو، 40 سالہ امت جلوٹا، 43 سالہ عماد چودھری، 37 سالہ علی رضا اور 35 سالہ پرست پرملنگم شامل ہیں۔کینیڈا بھر میں 31 سالہ سمرن پریت پنیسر، 36 سالہ ارچت گروور اور 42 سالہ ارسلان چودھری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.