کینسر کو مات دینے والی گورنمنٹ محمدن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج کی پرنسپل 56 سالہ ڈاکٹر عالیہ رحمان سائیکل کے ذریعے کالج آتی جاتی ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ کینسر سے صحت یابی اور فٹنس برقرار رکھنا سائیکل چلانے ہی کی بدولت ہے۔
یوں تو کئی خواتین سائیکل چلاتی ہیں لیکن آج ہم آپ کی ایک ایسی خاتون پرنسپل سے ملاقات کروا رہے ہیں جو گاڑی کے بجائے سائیکل پر کالج آتی، جاتی ہیں۔
گیراج میں کھڑی گاڑی چھوڑ کر سائیکل کو کیوں ترجیح دی؟ اور سائیکل سواری کے ذریعے کیا پیغام دینا چاہتی ہیں؟
ڈاکٹر عالیہ رحمان گرمیوں میں روزانہ صبح 6:45 پر اپنے گھر سے سائیکل پر نکلتی ہیں، کیولری گراؤنڈ سے ایم اے او کالج تک کا 13 کلومیٹر کا فاصلہ وہ سائیکل پر ہی طے کرتی ہیں۔
ان کی سائیکل چلانے کی اسپیڈ کسی پروفیشنل سائیکلسٹ سے کم نہیں، انہوں نے بتایا کہ 2004 میں آسٹریلیا میں پی ایچ ڈی کے لیے گئی تو وہاں سائیکل چلانا شروع کی۔ 2018 سے اب تک مسلسل سائیکل چلا رہی ہوں، فیملی کی سپورٹ بھی حاصل ہے۔
ڈاکٹر عالیہ نے بتایا کہ 2017 میں انہیں کینسر ہوا، کینسر سے ٹھیک ہونے کے بعد خوراک پر خصوصی توجہ دینے سے جسم کچھ فربہ ہو گیا، اپنا وزن کم کرنے اور فٹنس رکھنے کیلئے سائیکل چلانا شروع کی۔
ڈاکٹر عالیہ رحمان کا ماننا ہے کہ آلودگی ختم کرنا ہے اور بیماریوں سے چھٹکارہ پانا ہے تو سائیکل چلائیں۔
ڈاکٹر عالیہ کہتی ہیں کہ ان کو سائیکل چلاتا دیکھ کر ساتھی اساتذہ اور طالب علموں کی بھی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، اب وہ بھی سائیکل چلانے کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔
Comments are closed.