صحت مند زندگی گزارنے کے لیے پھل بھی اتنے ہی ضروری ہیں جتنی کہ غذا، سب سے عام پھل کیلا ہر عمر کے فرد کا من پسند ہے، مگر اسے کھانے سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے یا کمی، یہ کوئی نہیں جانتا۔
کیلے فائبر، پوٹاشیم، وٹامن بی 6، وٹامن سی، میگنیشیم اور مینگنیز جیسے ضروری غذائی اجزاء کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔
تحقیق کے مطابق فائبر سے بھرپور غذائیں کھانے سے وزن میں 30 فیصد تک کمی آسکتی ہے، غذائی اعتبار کے لحاظ سے 1 عدد کیلے میں روزانہ کی بنیاد پر مطلوبہ فائبر کا 12 فیصد فائبر پایا جاتا ہے جو وزن کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے مگر اس کے ساتھ کیلے میں شوگر، کاربوہائیڈریٹس بھی پائے جاتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق کیلے میں پائے جانے والے کاربوہائیڈریٹس مثبت ہوتے ہیں جو وزن کے بڑھنے میں کچھ خاص کردار ادا نہیں کرتے، اس کے علاوہ کیلے پوٹاشیم سے بھی بھر پور ہوتے ہیں، کیلوں کا زیادہ استعمال وزن کو بڑھاتا ہے جبکہ روزانہ ایک عدد درمیانے حجم کے کیلے کا استعمال کر لیا جائے تو یہ میٹابولزم کی رفتار کو تیز کرتا ہے اور متاثرہ پٹھوں کی بھی مرمت کرتا ہے۔
دوسری جانب غذائی ماہرین کی جانب سے کیلے کو ناشتے میں استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے، ماہرین کے مطابق توند کم کرنے یا پیٹ کو بڑھنے سے روکنے کے لیے کیلا ایک بہترین ناشتہ ہے مگر اسے خالی پیٹ کھانے کے بجائے دلیے یا دہی کے اوپر گارنش کر کے کھایا جا سکتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق گرم پانی اور کیلے میٹابولزم کو تیز کر سکتے ہیں، اس لیے جو کوئی ناشتے میں کیلے کا استعمال کرتا ہے وہ دوپہر اور رات کے کھانے میں ہر چیز کھا سکتا ہے اور پھر بھی وزن کم کر سکتا ہے۔
ماہرین کا بتانا ہے کہ کچے کیلے میں بھی کافی مقدار میں فائبر پایا جاتا ہے جو کہ لوگوں کو پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے، لہٰذا اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو کیلا متوازن غذا کا ایک صحت مند اور فائدہ مند جزو ہو سکتا ہے۔
Comments are closed.