کراچی سے متصل کیر تھر نیشنل پارک میں آئی بیکس کی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز مزید 4 آئی بیکس مردہ حالت میں ملے ہیں جبکہ 9 آئی بیکس متاثرہ دیکھے گئے، مردہ آئی بیکس سے بیماری پھیلنے کا خطرہ ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ مردہ آئی بیکس کو جلانے کے ساتھ دفنایا بھی جا رہا ہے، جبکہ آئی بیکس کی پانی پینے کی جگہوں کو صاف کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق جس پانی میں آئی بیکس مردہ ملے اسے جھاڑیاں لگا کر بند کر دیا گیا ہے، مردہ آئی بیکس کے باعث پانی انتہائی خراب ہو چکا ہے، تاہم بارش ہونے سے یہ پانی قدرتی طور پر صاف ہو جائے گا۔
کیر تھر میں آئی بیکس کی مبینہ بیماری کے باعث ہلاکتوں کے معاملے پر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ آئی بیکس مبینہ پی پی آر نامی وبائی بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔
مقامی افرادکے مطابق پی پی آر کو ’گوٹ طاعون‘ کہا جاتا ہے، یہ وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، جو عام طور پر بھیڑوں اور بکریوں کو ہی اپنی لپٹ میں لیتا ہے۔
مقامی افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ بکریوں سے یہ بیماری آئی بیکس میں پھیلی ہے، کیر تھر کے علاقے میں 25 ہزار کے قریب آئی بیکس پائے جاتے ہیں۔
ڈپٹی کنزرویٹر محکمۂ جنگلی حیات حیدر آباد واحد شیخ نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ مردہ آئی بیکس کے نمونے لیبارٹری میں تجزیے کے لیے بھیجے ہیں۔
واحد شیخ کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمۂ جنگلی حیات سندھ نے مزید ٹیمیں متاثرہ علاقے میں بھجوائی ہیں۔
Comments are closed.