چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات اور مسلم لیگ نون کے رہنما میاں جاوید لطیف نے سوال کیا ہے کہ کیا ہم مشرقی پاکستان سے کوئی سبق نہیں سیکھنا چاہتے؟
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات اور مسلم لیگ نون کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا کہ میڈیا پر جب بھی پابندیاں لگیں نتائج ملک کو بھگتنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ کیا غلطی کی نشاندہی کرنا غداری کے زمرے میں آتا ہے؟ ہر چیز کو کنٹرول کیا جائے گا تو نتائج کو کوئی بھی کنٹرول نہیں کر سکے گا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ آئین و قانون کے دائرے میں کام کرنے والوں کو میڈیا سے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیئے۔
نون لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ طاقت وروں سے اپیل کرتا ہوں کہ اگر قانون بنانا ہے تو مسودہ چھپانے سے کیا حاصل۔
انہوں نے مزید کہا کہ قائدِ اعظم کی تصویر سامنے رکھ کر آئین شکنی کرتے ہیں، بعد میں قائد کے فرمودات سناتے ہیں۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی بل پاس نہیں ہوا تو اسلام آباد میں کئی صحافیوں پر حملے ہو چکے۔
Comments are closed.