جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

کیا منتحب سینیٹر کا قرارداد کے حق میں ووٹ دینا گناہِ کبیرا ہے؟ کہدا بابر

بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر سینیٹر کہدا بابر نے کہا ہے کہ ‏کیا کسی منتحب رکن کا قرار داد کے حق میں ووٹ دینا گناہ کبیرا ہے؟

اپنے ایک بیان میں کہدا بابر نے کہا ہے کہ سینیٹ سے منظور شدہ قرارداد پر تنقید کرنے والوں سے سوال کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ہر تنقید کرنے والوں کو سنا مگر سب کی داستانیں ذاتی مفاد سے زیادہ کچھ نہیں۔

کہدا بابر نے کہا ہے کہ کیا قرار داد آئین کے خلاف تھی؟ کیا اس سے قبل انتخابات التواء کا شکار نہیں ہوئے؟ ‏اس ملک میں ہر کوئی وزیرِ اعظم بننا چاہتا ہے مگر عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے صوبوں اور علاقوں کی ترجمانی کی،‏ تحفظات قرار داد میں رکھ دیے ہیں، الیکشن کمیشن ہمارے تحفظات کو دیکھ کر جائزہ لے اور غور کرے۔

سینیٹر کہدا بابر کا کہنا ہے کہ امن و امان کی صورتِ حال دیکھتے ہوئے کسی کو کچھ ہوا تو اس کا ذمے دار کون ہو گا؟ بڑی سیاسی جماعتوں کی خواہشات کے لیے اپنے حق سے دستبردار نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ سیاسی مافیا مجھ سمیت کسی منتحب رکن کو پارلیمان میں آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتی، بڑی سیاسی جماعتیں میرا وزیرِ اعظم، میرا وزیرِ اعظم کھیلنے کے بجائے عوامی تحفظات کو سمجھیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتخابات کی ضرورت تو خیبر پختون خوا اور پنجاب کے عوام کو بھی تھی، بڑی سیاسی جماعتیں رکاوٹ کیوں بنیں؟ بحیثیت منتحب رکن کسی کی ذاتی خواہشات کی تکمیل اور وزیرِ اعظم بننے کے لیے آلۂ کار نہیں بن سکتا۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل سینیٹ میں کم تعداد میں موجود سینیٹرز نے 8 فروری کے انتخابات کے التواء کے حق میں قرارداد منظور کی تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.