شَکر کی جگہ مصنوعی مٹھاس کا استعمال حالیہ برسوں میں تیزی سے بڑھا ہے لیکن اس سے متعلق بحث جاری ہے کہ کیا مصنوعی مٹھاس شَکر سے زیادہ نقصان دہ ہے یا نہیں؟
مصنوعی مٹھاس وہ مرکب ہے جسے کسی بھی شے کو میٹھا کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس میں شَکر کی طرح کیلوریز نہیں ہوتیں۔
آنتوں پر منفی اثرات:
مصنوعی مٹھاس ہماری آنتوں میں موجود جرثومے کی حیئت کو تبدیل کرسکتی ہے جس سے موٹاپے کا امکان ہوتا ہے۔
ذیابطیس ٹائپ ٹو کا خطرہ:
مصنوعی مٹھاس سے ٹائپ ٹو ذیابطیس کا امکان بڑھ جاتا ہے، ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ ڈائٹ سوڈا پینے والے موٹے افراد کو ذیابیطس ٹائپ ٹو ہوگیا تھا، کیونکہ اس میں مصنوعی مٹھاس ڈالی جاتی ہے۔
تیزابیت میں اضافہ:
مصنوعی مٹھاس سے جسم میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے جس سے ہڈیاں کمزور ہونے، جوڑ دکھنے اور گردے کی خرابی تک معاملہ بگڑ سکتا ہے۔
Comments are closed.