مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کیا آج کوئی جمہوری قدریں نہیں رہیں، کوئی پارلیمان کی قدر نہیں رہی؟
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کل شام پولیس اہل کار سینکڑوں کی تعداد میں پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہوئے۔
’’پولیس پارلیمنٹ لاجز میں ایسے داخل ہوئی جیسے دہشتگردوں کے ٹھکانے پر‘‘
انہوں نے کہا کہ پولیس ایسے داخل ہوئی جیسے کسی دہشت گردوں کے ٹھکانے پر حملہ آور ہوئے ہوں، پولیس والے رکن اسمبلی صلاح الدین کے گھر کے دروازے توڑ کر اندر داخل ہوئے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پولیس نے صلاح الدین، سینیٹر کامران مرتضیٰ، سعد رفیق اور جمال الدین کو زد و کوب کیا، 5 اراکینِ اسمبلی کو کمرے میں بند کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم این اے صلاح الدین کو پولیس والے اغواء کر کے لے گئے، کیا حکومت اتنی گر چکی ہے، اتنی خوفزدہ ہے کہ ہر ہتھکنڈا استعمال کرنے کو تیار ہے۔
’’اسپیکر کو نہ پارلیمنٹ کی پرواہ ہے، نہ اپنی عزت کی‘‘
شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسپیکر آج تک خاموش ہیں، یہ اس ملک کی بدنصیبی ہے، اسپیکر کو نہ پارلیمنٹ کی پرواہ ہے، نہ اپنی عزت کی۔
ان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز کے گیٹ پر کم از کم 20 پولیس اہلکار ہر وقت موجود ہوتے ہیں، پولیس اہلکاروں کی مرضی کے بغیر کوئی پارلیمنٹ لاجز میں نہیں جا سکتا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد، انتظامیہ اور سیکریٹری داخلہ کو بتانا چاہتا ہوں کہ غیرقانونی اقدامات ہوئے تو آپ کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔
’’وزراء کے غیر قانونی احکامات پولیس کو بھگتنے پڑینگے‘‘
انہوں نے کہا کہ یہ وزیر جو غیر قانونی احکامات دیتے ہیں ان کی پابندی نہ کرنا آپ پر لازم ہے، غیر قانونی احکامات وزراء جاری کر رہے ہیں، بھگتنے آپ کو پڑیں گے۔
شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے رکن اظہر قیوم نے کبھی کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھا، وہ نیب کی 2 انکوائریاں بھگت چکے ہیں، اب عدم اعتماد شروع ہوئی تو انہیں تیسرا نوٹس جاری ہو گیا۔
Comments are closed.