- مصنف, مٹلڈا ویلن
- عہدہ, بی بی سی سٹائل
- 54 منٹ قبل
اجنبیوں کے ساتھ رہائش؟ ہمیشہ مصروف ٹوائلٹ، باورچی خانے میں گندے برتن اور آپ کے اطرف میں بجتا ہوا تیز میوزک وہ بھی تب جب آپ سونے کی کوشش کر رہے ہوں؟ہو سکتا ہے کہ ایسا نہ بھی ہوتا ہو۔ دُنیا بھر میں رہائش مہنگی ہو گئی ہے اور عالمی ادارہ صحت نے تنہائی کو صحت کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے، ایسے میں ہم دماغ اجنبیوں کا ایک ساتھ رہائش اختیار کرنے کا کلچر بڑھتا ہوا نظر آ رہا ہے۔شاید اجنبیوں کے ساتھ رہائش اختیار کرنے کا تجربہ بُرا نہ ہو بلکہ اچھا ہو لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا معاشرہ یہ تجربہ کرنے کو تیار ہے؟30 سالہ روزی کیلٹ لندن میں مقیم ایک فوڈ رائٹر ہیں۔ وہ 2020 میں اپنے بوائے فرینڈ سے قطع تعلق کرنے کے بعد رہائش کے لیے ایک نئی جگہ کی تلاش میں تھیں اور تب ہی انھوں نے سوشل میڈیا پر ایک پُرانی صنعتی عمارت کا اشتہار دیکھا جس میں رہائش کی گُنجائش باقی تھی۔
روزی کے مطابق مشرق لندن کے علاقے ہیکنی وِک میں تقریباً 100 ایسے گودام ہیں جہاں لوگوں نے رہائش اختیار کر ر کھی ہے لیکن جس پُرانی صنعتی عمارت میں وہ رہتی ہیں وہ باقی مقامات سے تھوڑی مختلف ہے۔روزی وہاں چھ افراد کے ساتھ رہتی ہیں جن کی عمریں 20 یا 30 کے پیٹے میں ہیں۔ ہر ہفتے یہ تمام افراد ایک مشترکہ بینک اکاؤنٹ میں 25 پاؤنڈز جمع کرواتے ہیں تاکہ کھانے پینے، کچرے دانوں اور صفائی سُتھرائی کے لیے استعمال ہونے والی اشیا خریدی جا سکیں۔ہر رات ان کے گروپ کا کوئی ایک فرد سب کے لیے کھانا بناتا ہے۔ ان لوگوں نے ایک مشترکہ چیٹ گروپ بھی بنا رکھا ہے جہاں وہ ایک دوسرے کو بتاتے ہیں کہ وہ باہر سے کھانے کو کیا لا رہے ہیں یا کہیں ان کے ساتھ کوئی مہمان تو نہیں آ رہا۔روزی کہتی ہیں کہ وہ صنعتی عمارت کو ایک گھر کی طرح رکھتے ہیں اور واٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے سے بات چیت کر کے حتمی فیصلہ کرتے ہیں کہ کون شخص کون سا کام کرے گا۔،تصویر کا ذریعہBenedikte Kluver
یہ کمیونیٹیاں کیسے قائم ہوئیں؟
مغربی دُنیا میں مشترکہ رہائشی مقامات متعدد وجوہات کی بنا پر قائم کیے گئے تھے لیکن ’دا گارڈین‘ کے مطابق برطانیہ میں اس میں اضافہ کورونا وائرس کے سبب ہوا۔سنہ 2023 میں سافک میں واقع ایک ایسے ہی کمیونٹی سینٹر کے رہائشی نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ اس کمیونٹی سینٹر نے انھیں رہائش کے بحران سے نمٹنے میں مدد دی۔پینی کلارک ’ڈِگرز اینڈ ڈریمرز‘ نامی ایک تنظیم کے بورڈ میں شامل ہیں جو کمیونٹی سینٹرز قائم کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔ ان کے مطابق ایسے مشترکہ گھروں میں تقریباً پانچ سے چھ افراد مشترکہ طور پر رہتے ہیں۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.