’کیا آپ مجھے مِس کر رہے ہیں‘: ٹرمپ ایک شادی کی تقریب میں پہنچ گئے
امریکہ کے سابق صدرڈونلڈ ٹرمپ اس اختتام ہفتہ پر امریکی ریاست فلوریڈا میں ’مار آ لاگو‘ کی تفریحی گاہ پر منعقد ہونے والی ایک شادی کی تقریب میں شریک ہوئے جہاں انھوں نے جو بائیڈن، چین اور ایران پر کڑی تنقید کی۔
شادی کی اس تقریب میں انہوں نے مائیک اپنے ہاتھ میں لیتے ہی سیاسی باتیں شروع کر دیں۔
انھوں نے میکسیکو کےساتھ امریکہ کی سرحد کے بارے میں بات کرتے ہوئے گزشتہ سال نومبر میں ہوئے امریکہ کے صدارتی انتخاب کے شفاف ہونے پر مزید سوالات اٹھائے۔
انھوں نے تقریب کے شرکا سے سوال کیا ‘کیا وہ ان کی کمی محسوس کرتے ہیں۔’ جس کا محفل میں ایک شور اٹھا اور لوگ نے بھر پور طریقے سے اس کا جواب دیا۔
ٹی ایم زیڈ نامی ایک ویب سائٹ پر ان کی ویڈیو جاری کی گئی جس میں وہ کہتے ہیں کہ انھیں اب بھی تمام رپورٹس ملتی ہیں۔’مجھے سرحد کی صورت حال، چین اور ایران کے بارے میں بتاتے ہیں۔’
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہم ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں، وہ سب کچھ کرنے کو تیار ہیں، وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ اور یہ شخص بائیڈن پابندیاں اٹھانے کے بعد کہتا ہے کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔’
تاہم واضح رہے کہ صدر بائیڈن نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو ٹرمپ کی حکومت کی طرف سے یکہ طرفہ طور پر ختم کیے جانے کے بعد ایران کے خلاف لگائی گئی پابندیوں کو ختم نہیں کیا ہے۔
اس سال فروری میں جو بائیڈن کی حکومت اقوام متحدہ سے ٹرمپ کے دور میں کیے گئے اس مطالبے سے دستبردار ہو گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ایران پر جوہری معاہدے کی خلاف ورزیاں کرنے پر بین الاقوامی پابندیاں عائد کی جائیں۔
سابق صدر ٹرمپ نے بائیڈن کی انتظامیہ کو میکسکو کی سرحد کی صورت حال پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا جب بائیڈن نے حکومت سنبھالی ہے سرحد پر پہنچنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ان میں ایسے بچوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے جن کے ساتھ کوئی نہیں ہے اور جن کو غیر قانونی تارکین وطن کے لیے بنائے گئے حراستی مراکز میں رکھا جا رہا ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ ‘سرحد پر صورت حال ٹھیک نہیں ہے۔ یہ اتنی خراب کبھی نہیں تھی۔’ انہوں نے کہا کہ ‘ان بچوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ انھیں انتہائی برے حالات میں رکھا جا رہا ہے۔ انھیں ایسی بری حالت میں رکھا جا رہا ہے جو اس سے پہلے کسی نے نہیں دیکھیں۔’
ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں سنہ 2017 سے سنہ 2018 کے درمیان ہزآروں کی تعداد میں غیر تارکین وطن خاندانوں کو ان کے بچوں سے عیلحدہ کردیا گیا تھا۔
اس کے بعد سابق صدر نے صدارتی انتخابات پر بات کرنا شروع کی جو ان کے مطابق انتہائی متنازع تھے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کہتے تھے کہ چھ کروڑ 60لاکھ ووٹ حاصل کرو اور الیکشن ختم۔ میں نے سات کروڑ پچاس لاکھ ووٹ حاصل کیے اور آپ نے دیکھا کیا ہوا۔’
صدر بائیڈن کو آٹھ کروڑ ووٹ ملے تھے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ وہ اپنے کسی حامی کی شادی میں شریک ہوئے ہوں۔ سنہ 2019 میں بھی وہ اپنے دورِ اقتدار میں شادی کی ایک تقریب میں شریک ہوئے تھے جس میں دولہا اور دلہن بھی امریکہ زندہ باد کے نعرے لگانے لگے تھے۔
Comments are closed.