مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر کھانے کے بعد 2 منٹ تیز رفتار میں چہل قدمی کو معمول بنالیا جائے تو یہ خون میں موجود شکر کی مقدار کو قابو میں رکھتا ہے۔
آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کے مطابق گزشتہ کئی عرصے سے کئے جانے والے مطالعات کی روشنی میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ میڈیٹیرین ڈائٹ ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول، امراض قلب، فالج اور کینسر کے خطرے کو کم کرسکتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میڈیٹیرین ڈائٹ ہڈیوں کو مضبوط، دماغی صحت کو بہتر، ڈیمنشیا اور ڈپریشن کی روک تھام اور وزن کو قابو میں رکھنے میں معاون ہے جبکہ حالیہ مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر میڈیٹیرین ڈائٹ کے بعد صرف 2 منٹ تیز رفتار میں چہل قدمی کو معمول بنالیا جائے تو یہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔
2022 کے جریدے اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے میڈیٹیرین غزائیں انتہائی سادہ ہوتی ہیں جس کی وجہ سے یہ خون میں شکر کی سطح کو منظم کرنے میں مدد کر سکتی ہے اور اگر کھانے کے بعد دو سے پانچ منٹ تک چہل قدمی کو معمول بنالیا جائے تو یہ صحت پر مثبت طور پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر ہر کھانے کے بعد چہل قدمی کی عادت اپنائی جائے تو نہ چلنے والوں کے مقابلے میں بلڈ شوگر9.51 فیصد تک کم ہوسکتی ہے تاہم اگر دن میں کئی مرتبہ چہل قدمی کی جائے تو 17 فیصد تک خون میں شکر کی سطح کم ہوسکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق کھانے کے فوری بعد اگرآپ بیٹھنے کے بجائے صرف اٹھ کر کھڑے ہوجائیں تو یہ بھی فائدہ مند ہوگا۔ تاہم اس سے انسولین کی سطح میں کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔
مطالعے کے مطابق اگر آپ دن کے مختلف اوقات میں 2 سے 5 منٹ چہل قدمی کریں تو یہ روزانہ کی بنیاد پر کی گئی آدھے گھنٹے کی تیز رفتار چہل قدمی سے بہتر ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگرآپ دیرتک بیٹھے کر کام کرتے ہیں تو ضروری ہے کہ کچھ دیر کے لئے کھڑے ہوجائیں۔ کھانا کھانے کے 30 سے 90 منٹ کے دوران خون میں شکر کی مقدار بلند ہوجاتی ہے اس لئے اس دوران چہل قدمی کرکے ذیابیطس سے محفوظ رہیں۔
Comments are closed.