کھانے کا ذائقہ دوبالا کرنا ہو یا اسے بگڑنا ہو صرف ایک اجزاء یعنی نمک کی کمی یا زیادتی کافی ہے۔
آپ یقین کریں یہ ہر گھر کا مسئلہ ہے، چاہے کوئی ماہر شیف ہو یا پھر کوئی عام کھانے پکانے والے مرد و خواتین ان کے کھانوں میں اکثر و بیشتر جانے انجانے میں نمک کم یا زیادہ ہو ہی جاتا ہے۔
چلیں نمک اگر کم ہوجائے تو اسے بڑھایا جاسکتا ہے اور اس مسلئے کا سد باب کیا جاسکتا ہے لیکن اگر یہ ہی نمک کسی کھانے میں ضرورت سے زیادہ بڑھ جائے تو یہ نہ صرف کھانے کو بد ذائقہ کر دیتا ہے بلکہ اس کے صحت پر بھی کئی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں سر فہرست امراض قلب، جسم میں نمکیات کی زیادتی اور بلڈ پریشر کا بڑھنا شامل ہیں۔
اب اگر کسی سے کھانے میں نمک غلطی سے زیادہ ڈل جائے تو پریشان نہ ہوں چند درج ذیل ٹوٹکوں کا استعمال کرکے اس مسئلے کا سد باب کیا جاسکتا ہے۔
اگر آپ کسی گریوی آئٹم یا دال میں نمک زیادہ ڈل جانے سے پریشان ہیں تو ایک پین میں اس گریوی یا دال کو دوبارہ گرم کریں، گوندے ہوئے آٹے کی چھوٹی چھوٹی گولیاں ڈال دیں یہ سالن میں موجود اضافی نمک کو جذب کرلیں گی۔ اگر آپ کا سالن یا دال گاڑھی ہے تو صرف پانی کا اضافہ بھی آپ کو اس مسلئے سے نجات دلا سکتا ہے۔
اگر خشک کھانوں جیسے، قیمہ، سبزی وغیرہ میں اگر نمک زیادہ ہوجائے تو نہ ہی آٹے کی گولیاں کسی کام آئیں گی اور نہ ہی اضافی پانی ڈالنے سے کچھ ہوگا۔
اب آپ کو اس میں آلو کا سہارا لینا ہوگا، اگر کھانا تیار نہیں ہوا ہے تو اس میں کچے آلو کا استعمال کریں اور اگر کھانا تیار ہوگیا ہے تو اس میں آلوؤں کو ابال کر ڈال دیں ، آلو کے باعث کھانے میں مرچیں بھی کم ہوجائیں گی۔
اس کے علاوہ آپ دودھ، دہی اور کریم کا استعمال بھی کرسکتے ہیں جو کھانوں میں نمک کی مقدار کو توازن میں لانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔
Comments are closed.