وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ روزانہ نئی لیکس سامنے آ رہی ہیں، کچھ فیصلے ذاتی پسند، کچھ ڈکٹیشن پر ہوتے تھے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ ایوانِ صدر میں سابق وزیرِ اعظم کی آرمی چیف سے ملاقات کرائی گئی، اگست میں عمران خان کی ایوانِ صدر میں جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی تھی۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ ایوانِ صدر کیا سازشوں کا گڑھ بن گیا تھا یا آج تک یہی چل رہا ہے، اگست سے پہلے عمران خان جنرل باجوہ پر الزام لگا چکے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص نے فوج اور عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی، اب یہ شخص ملک کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ہمارے ملک کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ آئینی اداروں کے کام کی چیزیں قوم کے سامنے آ رہی ہیں، پردہ اترنا شروع ہو رہا ہے تو شکوک پیدا ہو رہے ہیں۔
صوبائی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ثاقب نثار نے جتنے سوموٹو لیے ان ساری باتوں کے بعد سوال بنتے ہیں، ان کی آڈیو لیک ہو رہی ہے، جج کیسے کہہ سکتا ہے کہ یہ فیصلہ پڑھو، کیا غیر قانونی طور پر اسمبلیاں توڑنا ٹھیک تھا۔
Comments are closed.