عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ کچھ افراد صبح اٹھتے ہی چھینکنا شروع کر دیتے ہیں جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں تاہم تھوڑی سی احتیاط اور خیال رکھ کر اس شکایت کو دور کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق دھول اور فضائی آلودگی میں زیادہ دیر تک رہنا چھینک آنے کا سبب بن سکتا ہے جبکہ درجہ حرارت میں تبدیلی بھی اس کی ایک اہم وجہ ہے۔
ماہرین کے مطابق اہم بات یہ ہے کہ چھینک ناک سے تنگ اور پریشان کرنے والی چیز کو نکالنے کا ایک طاقتور ردعمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم سوتے ہیں تو ہمیں مختلف قسم کی الرجی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے کہ دھول کے ذرات، فضائی آلودگی، بستر پر موجود چادر اور تکیے کے غلافوں سے نکلنے والے ریشےاور دیگر چیزوں کی بدبو ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب رات بھر ہمیں ان تنگ کرنے والی چیزوں کا سامنا رہتا ہے تو اس سے ناک میں سوزش ہوتی ہے اور جیسے ہی ہم اٹھتے ہیں تو ہمیں چھینکیں آجاتی ہیں تاکہ ناک سے یہ آلودہ ذرات باہر نکل جائیں۔
ماہرین کے مطابق چھینک ایک ایسا عمل ہے جس کا استعمال ہمارا جسم ناک صاف کرنے کے لیے کرتا ہے اور یہ عمل بہت اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے سی یا پنکھا بند کر کے اور ناک ڈھانپ کر اٹھنے سے صبح آنے والی چھینکوں سے بچا جاسکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے علاوہ آپ کو یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ آپ کا بستر، چادریں اور تکیے کے غلاف صاف ہیں اور یہ کسی قسم کی الرجی کا سبب نہیں ہیں۔
Comments are closed.