کویتی فیشن انفلوئنسر فاطمہ المومن کی گاڑی کی ٹکر سے 2 افراد ہلاک ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے فاطمہ المومن کی گاڑی سے پیش آئے حادثے کے بعد لیب رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خاتون نے گاڑی چلاتے ہوئے منشیات استعمال نہیں کی ہوئی تھی۔
عرب میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کے برعکس لیبارٹری کے تجزیے سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ فاطمہ المومن کی گاڑی میں کوئی منشیات نہیں ملی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فاطمہ المومن نے ٹریفک سگنل پر ریٹ لائٹ کو عبور کیا جس کی وجہ سے ان کی گاڑی دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حادثے میں تیسرے شخص کی موت کی خبریں غلط ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس حادثے کے بعد کویت میں سوشل میڈیا پر شدید غصہ دیکھنے میں آیا تھا جب اس سے متعلق ویڈیوز اور افواہیں پھیلائی گئیں کہ فاطمہ المومین ڈرگز استعمال کر کے گاڑی چلا رہی تھیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حادثے کے بعد خاتون پر قتل، حادثاتی طور پر چوٹ پہنچانا، تیز رفتاری، نشہ آور اشیاء کے زیر اثر گاڑی چلانا، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، غلط انشورنس اور لاپرواہی سے گاڑی چلانا، لائسنس نہ رکھنا، عوامی اور دوسروں کی املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
کویتی وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ احتیاطی اقدام کے تحت اور تحقیقات کے دوران فاطمہ المومین کو 10 دن حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فیشن انفلوئنسر فاطمہ المومن کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔
Comments are closed.