دنیا کی بلند ترین چوٹیوں ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹو کو سر کرنے والے کوہ پیما علی سدپارہ کو بچھڑے ایک سال بیت گیا۔
علی سدپارہ اور ان کے 2 ساتھی آج (5 فروری 2021ء) کے دن کےٹو سر کرنے کے دوران لاپتہ ہوئے تھے۔
کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے 6 فروری کو سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا۔
12 دن بعد سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کے خاتمے کا اعلان کیا گیا جبکہ 18 فروری کو علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے والد کی موت کی تصدیق کی تھی۔
ساجد سدپارہ نے دیگر دونوں غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی تھی۔
علی سدپارہ نے 8 ہزار میٹر سے بلند دنیا کی 8 چوٹیاں سر کی تھیں۔
موسمِ سرما کے دوران نانگا پربت سر کرنے کا عالمی ریکارڈ بھی علی سدپارہ کے نام ہے۔
حکومتِ پاکستان کی جانب سے علی سدپارہ کو بعد ازمرگ صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔
Comments are closed.