اہور ہائیکورٹ نے کوہ نور ہیرا کی پاکستان واپسی کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی ہے۔
جسٹس شاہد وحید درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی درخواست پر 13 جولائی منگل کے روز سماعت کریں گے۔
درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال نے دائر درخواست میں کہا کہ مجھے قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مر گیا تو یہ کیس کوئی نہیں کر سکے گا۔
درخواست گزار نے بتایا گیا کہ برطانیہ نے یہ ہیرا مہاراجہ رنجیت سنگھ کے پوتے دلیپ سنگھ سے چھینا تھا اور اسے برطانیہ لے جایا گیا تھا۔
درخواست گزار کے مطابق 1953ء میں ملکہ الزبتھ ثانی نے برطانیہ کا تخت سنبھالا تو کوہ نور ہیرا اُن کے تاج کا حصہ تھا، درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ ملکہ الزبتھ کوہِ نور نامی اس ہیرے پر کوئی حق نہیں رکھتیں بلکہ کوہِ نور پنجاب صوبے کا ثقافتی ورثہ ہے اور اس کے شہری اس کے اصل مالک ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ کوہ نور ہیرا برطانوی حکومت سے واپس لینے اور پاکستان لانے کا حکم دیا جائے۔
Comments are closed.