بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کولمبیا کے انتہائی مطلوب منشیات سمگلر فوجی آپریشن میں گرفتار

کولمبیا کے انتہائی مطلوب منشیات سمگلر اتونیل فوجی آپریشن میں گرفتار

Dairo Antonio Usaga is escorted by police after his capture

،تصویر کا ذریعہReuters

کولمبیا کے انتہائی مطلوب منشیات سمگلر اور ملک کے ایک بڑے جرائم پیشہ گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ڈائرو انتونیو اسوگا، جو اتونیل کے نام سے مشہور ہیں، کو سنیچر کو آرمی، ایئرفورس اور پولیس کے مشترکہ آپریشن میں گرفتار کیا گیا ہے۔

حکومت نے اتونیل کے ٹھکانے سے متعلق معلومات دینے والے کے لیے آٹھ لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کر رکھا تھا جبکہ امریکہ نے ان کے سر کی قیمت پانچ ملین ڈالر مقرر کر رکھی تھی۔

کولمبیا کے صدر آئیون ڈوک نے اپنے ٹیلی ویژن کے ذریعے دیے گئے پیغام میں اتونیل کی گرفتاری کو سراہا ہے۔ ان کے مطابق یہ ہمارے ملک میں منشیات سمگلروں کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ اس دھچکے کا موازنہ نوے کی دہائی میں گرفتار ہونے والے مافیا کے سربراہ پابلو ایسکوبار سے کیا جا سکتا ہے۔

گرفتاری کیسے عمل میں آئی؟

اتونیل کو کولمبیا کے شمال مشرقی صوبے انتوکیا میں پانامہ کی سرحد کے قریب سے ایک دیہی علاقے میں خفیہ ٹھکانے سے گرفتار کیا گیا ہے۔

اس آپریشن میں پانچ سو فوجیوں اور 22 ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا جبکہ اس کارروائی میں ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوا ہے۔

اتونیل حکام سے بچنے کے لیے دیہی علاقوں میں خفیہ ٹھکانوں کے ایک نیٹ ورک کا استعمال کرتے تھے اور وہ اس دوران ٹیلی فون استعمال نہیں کرتے تھے۔ وہ رابطے کے لیے پیغام رساؤں پر انحصار کرتے تھے۔

کولمبیا کے ایک مقامی اخبار ایل ٹیمپو کے مطابق ان کے ٹھکانے کی نشاندہی دو ہفتے قبل ہی ہوئی تھی۔

پولیس سربراہ جارج ورگس کا کہنا تھا کہ ان کی نقل و حمل کا 50 سے زیادہ سگنل انٹیلیجنس ماہرین نے سٹیلائٹ امیج کےذریعے کھوج لگایا ہے۔ اس تلاش میں برطانیہ اور امریکہ بھی شامل رہا ہے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مسٹر ڈاکیو نے اس آپریشن کو ’کولمبیا کی تاریخ کا جنگلوں میں سب سے بڑا فوجی آپریشن قرار دیا ہے۔‘

کولمبیا کی مسلح افواج نے اس آپریشن کے بعد ایک تصویر جاری کی ہے جس میں اتونیل کو ہتھکڑیاں لگائے فوجیوں کے زیر حراست دکھایا گیا ہے۔

حالیہ چند برسوں میں 50 برس کے اتونیل کی گرفتاری کے لیے کئی بڑے آپریشن کیے گئے جس میں ہزاروں افسران نے بھی حصہ لیا مگر ان میں سے کوئی بھی کامیابی سے ہمکنار نہ ہو سکا۔

ڈان

،تصویر کا ذریعہReuters

اتونیل کا ’گلف کلین‘ گروہ کتنا طاقتور ہے؟

اتونیل اس وقت منشیات کی دنیا میں گلف کلین یعنی ’خلیجی قبیلے‘ کے سربراہ ہیں۔ اس گروہ کو پہلے اسوگا کلین کہا جاتا تھا۔

اس سے قبل ان کے بھائی اس گینگ کے سربراہ تھے جنھیں دس برس قبل پولیس نے ایک نیو ایئرپارٹی پر دھاوا بول کر ہلاک کر دیا تھا۔

کولمبیا کی سکیورٹی فورسز نے اس گینگ کو ملک کا سب سے طاقتور جرائم پیشہ گروہ قرار دیا تھا جبکہ امریکی حکام اس گینگ کو بہت زیادہ مسلح اور شدید پرتشدد گروہ قرار دیتے تھے۔

یہ گینگ، جو ملک کے کئی صوبوں میں کام کرتا ہے اور اس کے بین الاقوامی سطح پر بڑے رابطے موجود ہیں اور یہ گینگ منشیات اور انسانی سمگلنگ، غیر قانونی طور پر سونے کی کانوں کی کھدائی اور بھتے جیسے جرائم میں ملوث ہے۔

یہ بھی پڑھیے

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس گروہ میں 1800 مسلح ارکان شامل ہیں، جنھیں خاص طور پر انتہائی دائیں بازو کے نیم فوجی گروپس سے بھرتی کیا جاتا ہے۔ اس گینگ کے مختلف اراکین کو ارجنٹینا، برازیل، ہنڈرس، پیرو اور سپین سے بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

اس گینگ کی منشیات سمگلنگ کے لیے کولمبیا سے امریکہ اور حتیٰ کہ دور دراز روس کے متعدد رستوں پر دسترس ہے۔

کولمبیا کی حکومت کے مطابق اس نے حالیہ برسوں میں اس گینگ سے تعلق رکھنے والے ارکان کو یا تو قتل کر دیا ہے یا وہ جان بچانے کے لیے دور دراز دیہی علاقوں کے جنگلات کی طرف بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔

اس وقت اتونیل کو متعدد مقدمات کا سامنا ہے، جس میں امریکہ میں کوکین بھیجنا، پولیس افسران کا قتل کرنا اور بچوں کو اپنے گینگ میں بھرتی کرنے کے الزامات شامل ہیں۔

سنہ 2009 میں اتونیل پر فرد جرم عائد کی گئی اور اب امریکی عدالت اس کی حوالگی سے متعلق مقدمے کی سماعت کر رہی ہے جس کے نتیجے میں اب انھیں نیویارک کی ایک عدالت کے سامنے پیش ہونا پڑ سکتا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.