پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد نواز کا کہنا ہے کہ کوشش ہے تاریخی سیریز اپنے نام کریں، کراچی کے بعد لاہور میں بھی سنسنی خیز میچز ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار محمد نواز نے جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
آل راؤنڈر محمد نواز کا کہنا تھا کہ کراچی کی طرح لاہور میں سنسنی خیز میچز ہوں گے، کوشش ہے کہ تاریخی سیریز اپنے نام کریں۔
انہوں نے کراچی میں ہوئے سیریز کے چوتھے ٹی ٹوئنٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں آخری میچ جیتنے کے بعد کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے، بیٹنگ اور بولنگ میں کھلاڑیوں نے فائٹ کیا۔
محمد نواز نے عزم کا اظہار کیا کہ اسی اسپرٹ کو برقرار رکھیں گے، توقع یہی ہے کہ کل کا میچ جیتیں اور پھر چھٹا میچ جیت کر سیریز اپنے نام کریں۔
خیال رہے کہ لاہور میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے باعث پاکستان اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیمیں میچ سے قبل قذافی اسٹیڈیم میں ٹریننگ نہ کر سکیں۔
محمد نواز کا کہنا تھا کہ بارش کی وجہ سے میچ سے قبل ٹریننگ سیشن نہیں ہو سکا، ٹریننگ سیشن ہوجاتا تو اچھا ہوتا تاکہ ماحول کو دیکھ لیتے لیکن سیشن کا نہ ہونا یہ کوئی بڑی بات نہیں، ہمارا ہوم گراؤنڈ ہے، ہمیں کنڈیشنز کا بخوبی اندازہ ہے۔
آل راؤنڈر محمد نواز کا ماننا ہے کہ کراؤڈ کی وجہ سے بہت انرجی ملتی ہے، کراچی میں اسٹیڈیم کراؤڈ سے بھرے رہے اور لاہور میں بھی ہاؤس فل ہوگا، پہلے ہم کراؤڈ کو بہت مس کرتے تھے اب خوشی ہے کہ اسٹیڈیمز میں کراؤڈ آرہا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ پاکستان ٹیم کو ان دنوں یکے بعد دیگرے مختلف کنڈیشنز میں کھیلنا پڑ رہا ہے تو کیا کھلاڑیوں کو کنڈیشنز کے مطابق ڈھالنا مشکل ہوتا ہے تو محمد نواز نے کہا کہ ہم پروفیشنل کرکٹرز ہیں، کنڈیشنز کے مطابق فوری ڈھالنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں کنڈیشنز ایشیا سے مختلف ہوتی ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2022 سے قبل نیوزی لینڈ میں کھیلنے کا فائدہ ہوگا، کیونکہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی کنڈیشنز ملتی جلتی ہیں۔ ہم تیار ہیں نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز کے مطابق خود کو ڈھالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ مختلف نمبرز پر آزما رہی ہے اور وہ توقعات پر پورا بھی اتر رہے ہیں۔
محمد نواز کا کہنا ہے کہ ٹیم مینجمنٹ مجھے کسی بھی نمبر پر بھیجے خود کو تیار رکھتا ہوں، اوپر کے نمبروں پر کھیلنا میرے لیے کوئی نئی چیز نہیں ہے، میں نیٹ پر اس کے لیے بہت تیاری کرتا ہوں، ڈومیسٹک میں بھی اوپر کے نمبروں پر کھیلتا ہوں۔
محمد نواز کا ماننا ہے کہ وائٹ بال کرکٹ میں اسپنرز کے لیے مشکل ہوتی ہے، اٹیک نہیں کر سکتے، میری کوشش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ڈاٹ بالز کروں۔
انہوں نے کہا کہ میرا ہدف یہی ہے کہ خود کو دنیا کا بہترین آل راؤنڈر منواؤں اور ٹیم کے لیے زیادہ سے زیادہ اچھا کروں۔
Comments are closed.