پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کوئی چاہے نہ چاہے الیکشن تو ہوں گے، 90 نہیں تو 120 دنوں میں ہوں گے، کرکٹر کو بھگت لیا، واپس نہیں آنے دیں گے، دیوار پر لکھا ہے کہ اگلی حکومت پی پی کی ہوگی۔
سکھر میں جلسے سےخطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے لیے کہا جاتا ہے کہ کچھ نہیں کرتے، ہاں ہم اشرافیہ، امراء کیلئے کچھ نہیں کرتے، غریب کیلئے سب کچھ کرتے ہیں، آج ہم قائد عوام کے وعدے کو پورا کرنے جا رہے ہیں، آج تک قائد عوام کوانصاف نہیں ملا، نہ ہی عوام کو انصاف ملا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور میئر کو ہدایت دی کہ متاثرین کو زمین اور گھر بنا کر دینا ہے، جو لوگ بے گھر ہوئے تھے ان کو مالکانہ حقوق دیے جا رہے ہیں، تمام 7200 متاثرہ خاندان اپنی زمین کے مالک بنیں گے، کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرنا ہے، انہیں مالکانہ حقوق دینے ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ غریب عوام کو مالکانہ حقوق دیے جا رہے ہیں، حکومت سندھ اور ٹیم سکھر کی کارکردگی پر بہت خوش ہوں، جب بھی انہیں کوئی کام دیا گیا ہے انہو ں نے وہ کام کرکے دکھایا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان عجیب ملک ہے، دوسرے ممالک میں منصف انصاف دیتے ہیں، ہماری عدلیہ کی تاریخ یہ ہے کہ قائد عوام جیسے لیڈر کو بھی انصاف کے بجائے پھانسی سنائی گئی، آج بھی قائد عوام کے انصاف کا کیس عدالت میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو جج صاحبان نے غریب عوام کو انصاف دینے کے بجائے ضد پکڑی کہ غریب لوگوں کے گھر گرائے جائیں، ٹیکس کے پیسوں سے جنہیں تنخواہ دیتے ہیں تو انہوں نے کیوں ضد پکڑی کہ غریب سے چھت چھینیں۔
بلاول نے کہا کہ اقلیتی برادری کو 250 پلاٹس مالکانہ حقوق کے ساتھ پلاٹس دیے جا رہے ہیں، پاکستانی عوام کو مشکل سے نکالنے کا یہی طریقہ ہے، پریشان لوگوں کے مسائل حل کیے جائیں، کل ایسا نہیں ہوگا کہ کوئی نیا جج آ کر ان کے گھر گرائے، اس لیے مالکانہ حقوق دینا چاہتے ہیں، یہ کام صرف پی پی کر سکتی ہے، جو عوام دوست غریب دوست ہے، دوسری جماعت یہ کام کرنا بھی چاہے تو نہیں کرسکتی کیوں کہ انہیں کام کرنے کا پتا نہیں ہے۔
Comments are closed.