الہٰ آباد ہائیکورٹ کی جانب سے بیوی کی خود کشی سے قبل شوہر کے خلاف درج کروائی گئی ایف آئی اور اس پر شوہر کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی عورت اپنے شوہر کو کسی سے بانٹ نہیں سکتی ہے۔
الہٰ آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس چترویدی نے ملزم، شوہر کی درخواست مسترد کر دی، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ شوہر کی دوسری شادی کے معاملے میں کوئی عورت جذبات کو قابو میں نہیں رکھ سکتی۔
جج نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کسی بھی شادی شدہ عورت کے لیے یہ سب سے بڑا جھٹکا ہوگا کہ اس کا شوہر اس کی موجودگی میں دوسری شادی کر لے، ایسی عجیب و غریب صورتحال میں خاتون کا اپنے حواس پر قابو نہ رکھنا ایک عام بات ہوگی۔
واضح رہے کہ 22 ستمبر 2018ء کو ایک خاتون نے پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرنے کے ایک دن بعد خودکشی کا انتہائی قدم اٹھایا تھا، اس کے بعد سے اس کے شوہر سشیل کمار کو اپنی ’دوسری بیوی‘ کی مبینہ خودکشی کیس میں تحقیقات کا سامنا ہے۔
سشیل کمار نے ’دوسری بیوی‘ سے مبینہ طور پر اپنی پہلی بیوی کو طلاق دیئے بغیر شادی کی تھی جس سے اس کے دو بچے تھے، یہی نہیں بلکہ سشیل کمار نے اپنی پہلی شادی کے بارے میں ’دوسری بیوی‘ کو مطلع بھی نہیں کیا تھا اور اب تیسری شادی کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا۔
خاتون نے خودکشی کرنے سے پہلے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں الزام لگایا تھا کہ 10 سے 12 سال قبل سشیل کمار کے ساتھ اس کی شادی کے بعد، اسے اپنے سسرال والوں کی طرف سے ہر طرح کے ظلم و ستم اور ہراسانی کاسامنا تھا۔
سشیل کی دوسری بیوی نے خودکشی سے ایک روز قبل یعنی 22 ستمبر 2018ء کو اپنے شوہر اور اس کے خاندان کے تمام افراد کے خلاف دفعہ 323 (رضاکارانہ طور پر تکلیف پہنچانا)، 379 (جائیداد چوری کرنا)، 494 (جیون ساتھی ہونے کے باوجود شادی کرنا) کے تحت ایف آئی آر درج کروائی تھی۔
Comments are closed.