وزیرِ اعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر بلال اظہر کیانی نے تحریکِ انصاف کے رہنما حماد اظہر کو جواب دے دیا۔
بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے گزشتہ سال حقیقت پسندانہ بجٹ پیش کیا، بجٹ میں ڈیفالٹ کے خدشات کم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی پارٹی نے ڈیفالٹ یقینی بنانے کی ہر کوشش کی، ہماری حکومت نے اس سال بھی حقیقت پر مبنی اور ذمے دارانہ بجٹ پیش کیا۔
بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے 3 سال میں ایف بی آر کا ٹیکس ہدف پورا نہ کیا جا سکا، 2020ء میں پی ٹی آئی حکومت نے ٹیکس ہدف محض1557 ارب روپے اکٹھا کیا، گزشتہ حکومت میں ٹیکس اہداف حصول میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کمی تھی۔
وزیرِ اعظم کے کوآرڈی نیٹر نے کہا کہ 2019ء میں پی ٹی آئی حکومت نے صرف 3829 ارب روپے ٹیکس ریونیو اکٹھا کیا، پی ٹی آئی حکومت نے ن لیگ کے دورِ حکومت کی نسبت کم ٹیکس وصول کیا، اِن دورِ حکومت میں پہلا موقع تھا جب ٹیکس میں منفی نمو دیکھنے میں آئی۔
انہوں نے کہا کہ 2022ء میں5260 ارب روپے کے ریکارڈ خسارے کے ساتھ مالیاتی خسارہ 3871 ارب روپے تھا، ن لیگ کی2013ء تا 2018ء کی حکومت کے دوران اوسط سالانہ مالیاتی خسارہ صرف 1664 ارب روپے تھا۔
وزیرِ اعظم کے کوآرڈی نیٹر نے کہا کہ پاکستان کو مالی سال کے دوران تباہ کن سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں 30 ارب ڈالرز کا معاشی نقصان ہوا، حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرتے ہوئے سیلاب سے بچاؤ کو ترجیح دی۔
Comments are closed.