کنگ چارلس سوم اپنے بیٹے شہزادہ ولیم کو اپنے ایک گھر کا کرایہ ادا کرتے ہیں۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، کنگ چارلس سوم شہزادہ ولیم کو اپنے ایک گھر کا 700,000 پاؤنڈز کرایہ ادا کرتے ہیں جوکہ اُنہوں نے 1980ء میں خریدا تھا۔
آئرش پریزینٹر کرسٹین لیمپارڈ کا کہنا ہے کہ’شہزادہ ولیم اب اپنے والد سے کرایہ وصول کر رہے ہیں، اس لیے ان کا رشتہ اچھا ہونا چاہیے‘۔
اس حوالے سے ایک شاہی مبصر رویا نکہ کا کہنا ہے کہ ’یہ شاہی خاندان میں ذمہ داریوں کے تبدیل ہونے کا دلچسپ انداز ہے‘۔
اُنہوں نے کہا کہ ’تقسیم اور جانشینی کی لکیر میں تبدیلی کے ایک حصّے کے طور پرشہزادہ ولیم اب وہ فرائض انجام دے رہے ہیں جوکہ پہلے بطور ڈیوک آف کارن وال ان کے والد کنگ چارلس ادا کرتے تھے اور یوں ذمہ داریاں تبدیل ہونے کے ساتھ ہی اس عہدے سے منسلک تمام جائیدادوں کی بھی منتقلی ہوئی ہے‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ’بطور ڈیوک آف کارن وال اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد شہزادہ ولیم اب ولیم برطانیہ میں سب سے زیادہ زمین کے مالک ہیں، جس میں 1.2بلین پاؤنڈز کی جائیدادیں بشمول فارمز، ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ، قلعے، ووڈ لینڈ، ساحلی پٹی اور کئی تجارتی املاک شامل ہیں۔
شاہی مبصر رویا نکہ نے بتایا کہ جن جائیدادوں کے مالک اب شہزادہ ولیم ہیں ان میں گلوسٹر شائر میں موجود کنگ چارلس کا پسندیدہ’ہائی گرو ہاؤس‘ بھی شامل ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ ’چارلس کو بہت پسند ہے اس لیے اُنہوں نے گھر کے لیے لیز کا ایک دلچسپ انتظام کیا ہے‘۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ’اُنہیں اپنے بیٹے کو اس گھر کا سالانہ 700,000 پاؤنڈز کرایہ ادا کرنا ہوگا جوکہ کافی دلچسپ ہے‘۔
Comments are closed.