پاکستان کے کم عمر ریکارڈ ہولڈر کوہ پیما شہروز کاشف مایوسی میں پھٹ پڑے۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے شہروز کاشف نے کہا ہے کہ دکھ کے ساتھ یہ لفظ استعمال کر رہا ہوں کہ پاکستان میں اسپورٹس مین ذلیل ہوتا ہے، سرپرستی کرنے کے حوالے سے مجھے انتہائی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
شہروز کاشف کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ 10 مرتبہ وعدہ کر چکے ہیں کہ آپ سمٹ کریں، ہم آپ کے ساتھ ہیں، ہم آپ کی معاونت کریں گے لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا، صدرِ مملکت سے لے کر تقریباً سب سے ملاقات ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سے ملاقات کا ٹائم مانگا لیکن ان کے پاس ٹائم ہی نہیں، اب مجھے کوئی ملاقات کے لیے بلاتا ہے تو مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا، کیونکہ کوہ پیمائی کی طرف کسی کا رجحان نہیں، اپیل کر کر کے اب تنگ آ چکا ہوں۔
شہروز کاشف کا مزید کہنا ہے کہ میں اپنے خواب کی تکمیل کے بہت قریب پہنچ چکا ہوں، میرا خواب ضرور پورا ہو گا، مجھے 8 ہزار میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیاں سر کرنے والا دنیا کا کم عمر ترین کوہ پیما بننا ہے۔
کوہ پیما کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں اب تک 10 چوٹیاں سر کر چکا ہوں، 4 باقی رہتی ہیں، میں ریڑھ کی ہڈی میں سرجری کے بعد اب مکمل فٹ ہوں، 5 مارچ سے باقی 4 چوٹیاں سر کرنے کے سفر کے لیے نکل رہا ہوں۔
Comments are closed.