سندھ کے وزیرِ اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ کراچی سندھ ہے اور سندھ رہے گا، کسی کے باپ میں مجال نہیں کہ ہمیں کراچی آنے سے روکے، جس نے یہ خواب دیکھا تھا وہ لندن میں لاک ہو گیا، بات کرنے نہیں دوں گا کی دھمکی دیتے ہو، تم ہوتےکون ہو؟ تمہیں مانتا کون ہے؟
قومی اسمبلی میں شرجیل انعام میمن نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ مانتا ہوں کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم ہے، کراچی میں ہڑتالیں نہیں ہوتیں، بوری بند لاشیں نہیں ملتیں، گاڑیاں نہیں جلتیں، بھتہ نہیں لیا جاتا۔
ان کا کہنا ہے کہ بلدیات کے الیکشن ہو رہے تھے، ایم کیو ایم سے کس نے کہا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کریں؟ ہم نے ایم کیو ایم کو نہیں کہا تھا کہ بائیکاٹ کریں، انہوں نے اپنی مرضی سے بائیکاٹ کیا، آپ الیکشن لڑتے، کس نے آپ کو منع کیا تھا؟
شرجیل میمن نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے سب سے پہلے مردم شماری پر اعتراض کیا، ان کی ذاتی دلچسپی سے مردم شماری بڑھی ہے، ہمارے دوستوں کو پتہ ہی نہیں تھا کہ کیسے مردم شماری ہو رہی ہے، آپ کو صرف اس مردم شماری پر اعتراض تھا، یہ پہلے بھی اعتراض تھا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں بھی مردم شماری ہوئی، آپ کے وزیر نے دستخط کر دیے کہ ہم مردم شماری کو مانتے ہیں، آپ نے مردم شماری کو مانا، ہم نے مردم شماری کو نہیں مانا، اس وقت آپ وفاقی حکومت کا حصہ تھے، آپ آج بھی وفاق کا حصہ ہیں۔
سندھ کے وزیر نے کہا کہ میرے ساتھ چلیں میں انہیں گنواتا ہوں کہ کتنی بسیں چل رہی ہیں، ریڈ لائن بھی بن رہی ہے، یلو لائن بھی بن رہی ہے، جو سہولتیں کراچی میں ہیں کیا وہ سندھ کے دیگر اضلاع میں ہیں؟ کراچی کے لیے میگا پروجیکٹ ہیں، دیگر ضلعوں کے لیے نہیں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی واحد شہر ہے جس میں ای او بسیں شروع کی گئیں، کراچی میں ای وی ٹیکسیاں بھی شروع ہوں گی، کراچی کی خدمت کرنا ہمارا کام ہے، کسی پر احسان نہیں، کے فور پر اسپیڈ سے کام ہو رہا ہے، اس کے لیے پیسے رکھے ہیں، دوستوں نے اعتراض کیا کہ کراچی میں ہیلتھ کی سہولت نہیں، کراچی میں پورے پاکستان سے زیادہ ٹاپ کی صحت کی سہولت ہے، کراچی میں سائبر نائف کے ذریعے مفت علاج ہو رہا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اربوں روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے، کسی سے پیسے نہیں لیے جا رہے، گمبٹ اسپتال میں مفت لیور ٹرانسپلانٹ ہو رہا ہے، ملیر، ملتان اور کشمیر میں پیپلز پارٹی جیتی، یہ جوڑنے والی پارٹی ہے، نفرت کی سیاست کرنے والی پارٹیاں سکڑتی جاتی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ نفرت کی سیاست کو ختم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 3 دنوں میں 76 ہزار لوگوں کا انخلاء کیا ہے، تمام اداروں نے مل کر ریسکیو آپریشن کیا، ریلیف کیمپوں میں کھانا اور میڈیکل کی سہولت دی، باہر کی گندم کی کوالٹی اچھی نہیں ہوتی۔
Comments are closed.