مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ کسی پر تشدد کے خلاف ہیں لیکن یہاں دوسری گیم کھیلی جا رہی ہے، شہباز گِل وہ طوطا ہے جس میں کئی لوگوں کی جان ہے۔
جاوید لطیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میرے خلاف غداری کا مقدمہ بنایا گیا تھا، مجھے جیل میں 6 بائی 4 کے کمرے میں رکھا گیا، مجھ سے کہا جاتا تھا کہ آپ کے رونے کی آواز عمران خان کو سنانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تو کبھی قریب ترین رشتہ داروں کو مڑ کر نہیں دیکھا،وہ تو نعیم الحق کے جنازے پر بھی نہیں گئے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ تین بار کے وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے ساتھ جیلوں میں کیا کچھ نہیں ہوا، نواز شریف اپنے احوال کا چوتھا حصہ بھی بتا دے تو خون ریزی ہو جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ میرے 14 دن ریمانڈ میں 7 جج تبدیل ہوئے، مجھے گرفتار کیا گیا تو میرے بھائی کو بھی غائب کر دیا گیا تھا،
جاوید لطیف کاکہنا تھا کہ شہبازگِل نے تفتیش میں پہلے دن جو بتایا وہ ہی ان کے لیے خطرناک ہے، عمران خان کو اصل ڈر یہ ہے کہ وہ ڈوریں ہلانے والوں کا نام نہ لے لے جبکہ فواد چوہدری نے کہا فوج کے منہ کو خون لگا چکا ہے، پھر کہا جج اور جرنیل بند کمروں میں فیصلے کرتے ہیں۔
لیگی رہنما نے بتایا کہ ہم نے ریاست کے لیے سب کچھ برداشت کیا، عمران خان بتائے ماہانہ 62 لاکھ امریکی فرم کو کہاں سے دیا جا رہا ہے، جو نعرے ان کے اسٹیج سے لگے کسی کو ان کے ایجنڈے کے بارے میں کوئی شک ہے۔
Comments are closed.