پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ کسی جماعت کو الیکشن عمل سے علیحدہ کرنے کی حمایت نہیں کرتا، ایک بچہ 74سال کی عمر میں بھی نہیں سدھر رہا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ مجھے دیوار پر لکھا ہوا نظر آ رہا ہے کہ نواز شریف وزیراعظم ہیں، نواز شریف کی آمد کے بعد سے حالات مختلف ہو چکے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھے بیٹھنا چاہیے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ جب میرے خلاف ایف آئی آر ہوئی تو پارٹی کا رہنما نواز شریف کے پاس گیا اور شوکاز دینے کا کہا، نواز شریف نے شوکاز دینے سے انکار کر دیا تھا، کبھی عدالتوں سے نہیں بھاگا، میں نے کبھی میڈیکل سرٹیفکیٹ نہیں دیا، راناثناء اللّٰہ نے میرا بہت ساتھ دیا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ نیب کو ختم کرنا چاہیے، کل کو پھر ہماری باری آجائے گی، عمر قید کی سزا بھی چیئرمین پی ٹی آئی نے دلوائی، جب مجھے سزا ہوئی تو کیا میں نے کہیں پر آگ لگوائی؟ مجھے جب گرفتار کیا گیا تو کارکنوں کو نعرے لگانے سے روکا، میرے خلاف مقدمہ سیاسی انتقام تھا۔
حنیف عباسی نے کہا کہ 2013 میں مجھ پر دہشت گردی کے 6 مقدمات بنائے گئے، 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، سیاسی انتقام کسی کے خلاف نہیں ہونا چاہیے، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو چھوڑا گیا تو یہ ریاست کھلواڑ بن جائےگی، قانون کی بالا دستی ہونی چاہیے۔
Comments are closed.