سینئر رہنما مسلم لیگ (ن) اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کسی جماعت سے لامحدود توقعات وابستہ کرنا ہماری اپنی غلطی ہے، ان کی نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم نے پیپلز پارٹی سے بہت سی امیدیں وابستہ کرلی تھیں، پیپلز پارٹی سے متعلق ہمیں بیک گراؤنڈ سامنے رکھنا چاہیے تھا۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کو دوسری پارٹی کے مفادات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل کے لیے مارجن رکھ کر بات کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کسی جماعت سے لامحدود توقعات وابستہ کرنا ہماری اپنی غلطی ہے ان کی نہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت ہے، ان کے مفادات ہیں، ہمیں پیپلز پارٹی کا اسٹائل پتہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتنا میٹھا نہ ہو کہ کوئی کھا جائے اور اتنا کڑوا بھی نہ ہو کہ کوئی تھوک دے، درمیانہ رویہ ہونا چاہیے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ایک پلیٹ فارم پر ہو تو فائدہ اٹھانے کی بہتر پوزیشن میں ہوگی، اپوزیشن تقسیم رہی تو سب نقصان میں رہیں گے۔
اپنی پارٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری پارٹی میں کوئی کنفیوژن نہیں، میاں صاحب جب چاہیں گے اگر پارٹی میں تھوڑا بہت کنفیوژن ہے تو وہ ختم ہوجائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارٹی صدر شہباز صاحب پارٹی کو لیڈ کر رہے ہیں، اگلے الیکشن میں بھی پارٹی کو لیڈ کریں گے۔
Comments are closed.