امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کہا ہے کہ ہمیں کسی بھی قوم کے دفاع کے حق کی توثیق کرنی چاہیے۔ حماس کے حملوں میں 33 امریکی شہری مارے گئے۔ غزہ میں امداد کی رسائی کے لیے جنگ بندی پر غور ہونا چاہیے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسرائیل فلسطین صورتحال پر ہونے والے اقوام کے متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی اجلاس کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران کیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے اقوام متحدہ، مصر اور اسرائیل کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک دوسرے فریقوں کو آگ پر تیل نہ ڈالنے کا اجتماعی پیغام بھیجیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشتگردی کو شکست دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ تنازع کا پھیلاؤ خطے کے لوگوں کے لیے تباہ کن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا ایران سے کوئی تنازع نہیں چاہتا۔ ایران اور اس کے حمایت یافتہ گروپوں نے ہم پر حملہ کیا تو ہم اپنا فیصلہ کن دفاع کریں گے۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان سیاسی حل کی کوششیں دگنی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ سے رواں ہفتے واشنگٹن میں ملاقات ہوگی۔ اسرائیل فلسطین کشیدگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے چینی وزیر خارجہ کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
Comments are closed.