نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ کرکٹ ورلڈ کپ عالمی ایونٹ ہے، بھارت کے ساتھ تعلقات کی نوعیت تبدیل نہیں ہوئی۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے ملاقات میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ کور ایشوز پر بات کیے بغیر دیگر معاملات پر بھارت سے تعلقات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، ہمارے پاس مضبوط شواہد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر تنازع پاک بھارت جنگوں اور دیگر مسائل پر پیشرفت نہ ہونے کی بنیادی وجہ ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا باقی ہے۔
جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ بھارت سیاچن پر غیر قانونی طور پر قابض ہے، ہم سیاچن مسئلہ کو بےنظیر، راجیو معاہدے کی روشنی میں حل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت آبی مسائل انتہائی اہم ہیں، بھارت کے ساتھ بات چیت صرف اپنی اصولی پوزیشن کی بنیاد پر ہی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا رویہ ہمارے لئے نمبر ون مسئلہ ہے، 5 اگست 2019 کو بھارت نے غیر قانونی اقدامات کیے، بھارت نے بڑے پیمانے پر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سارک اجلاس میں واحد رکاوٹ بھارت ہے، ہم عالمی سطح پر پاور پالیٹکس کا حصہ نہیں بنیں گے۔
نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ امید ہے بھارت پاکستانی کرکٹ ٹیم کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے گا، بھارت میں جاری ماحول ہمیشہ سے ہمارے لیے باعث تشویش ہے، ہم نے اپنے تحفظات سے بھارت کو آگاہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات آئین میں دی گئی مدت کے اندر ہی ہوں گے، نگراں حکومت کا کام آزادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنانا ہے، الیکشن کرانا نگراں حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے، ہم ایک نگراں سیٹ اپ ہیں جس کا محدود مینڈیٹ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے ذہن میں کوئی شک نہیں ہم مختصر مدت کی نگراں حکومت ہیں، ہم غیر سیاسی سیٹ اپ ہیں، سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے۔
Comments are closed.