پاکستان نے کرناٹک میں مسلمان طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کرناٹک میں ہونے والے مسلم طالبات کے ساتھ امتیازی سلوک پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی ناظم الامور کو مسلمان طالبات کےحجاب پہننے پر پابندی پر تشویش سے آگاہ کیا گیا اور کہا گیا کہ بھارت میں مسمانوں کے خلاف مذہبی عدم برداشت، امتیازی سلوک کیا ج رہا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ دلی فسادات کے دو سال بعد بھی مذہبی عدم برداشت ہے، دلی فسادات میں 50 بے گناہ مسلمانوں کی جانیں چلی گئی تھی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کرناٹک میں خواتین کے خلاف ہراسانی کے مرتکب افراد کو قانون کے کٹہرے میں لائے، بھارتی حکومت مسلمان خواتین کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاستوں آسام، تری پورہ اور اتراکھنڈ میں مسلم مخالف تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، بھارتی حکومت دلی فسادات کے متاثرین کو بھی انصاف دلائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت عالمی برادری بھارت میں اسلامو فوبیا کی تشویشناک صورتحال کا نوٹس لے۔
Comments are closed.