بھارتی ریاست کرناٹک کی عدالت میں تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت آج پھر ہوگی۔
گزشتہ سماعت میں طالبات کے وکیل کا دلائل میں کہنا تھا کہ امن وامان کا بہانہ بناکر کوئی بھی کالج انتظامیہ طالبات کو حجاب سے نہیں روک سکتی۔ اسکارف اور حجاب پہننے والی مسلمان لڑکیاں کسی کے لیے خطرہ نہیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ بھارتی آئین کے آرٹیکل 25 کے مطابق تمام شہریوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔
حجاب سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری حکم کے بعد حجاب میں آنے والی طالبات کو اسکولوں میں داخلے سے روک دیا گیا۔
مانڈیا شہر میں اسکول کے باہر والدین اور اساتذہ میں بحث و تکرار ہوئی جس کے بعد طالبات کو حجاب اتار کر اسکول میں جانا پڑا۔
دوسری جانب کرناٹک میں نقاب کے معاملے پر خواتین اساتذہ بھی کنفیوژن کا شکار ہیں، منڈیا ضلع میں اسکول ٹیچر نے نقاب اور برقعہ اتاردیا جبکہ مسلم طالبات کی تعداد میں نمایاں کمی رہی۔
Comments are closed.