کراچی میں 10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو کر روایتی راستوں سے ہوتا ہوا، حسینیہ ایرانیان کھارادر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔
جلوس کی حفاظت پر 10 ہزار سے زائد اہلکار تعینات تھے، شہر میں موبائل فون سروس معطل اور ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی۔
سید الشہداء حضرت امام حسینؑ کی 1385ویں یوم شہادت کی مناسبت سے مرکزی مجلس نشتر پارک میں منعقد ہوئی۔
مجلس سے علامہ شہنشاہ نقوی نے خطاب کیا اور انہوں نے نواسہؑ رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی عظیم قربانی اور تعلیمات پر روشنی ڈالی۔
جس کے بعد مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، اس دوران جلوس کی گزرگاہوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
جلوس کے تقریباً 10 کلومیٹر طویل راستے میں آنے والی تمام دکانیں سیل کی گئیں، سوئپنگ اور سراغ رساں کتوں کے ذریعے جلوس کی گزرگاہوں کو کلیئر کیا گیا۔
جلوس کی گزرگاہ پر پولیس اور رینجرز جبکہ نشانہ باز اہلکار بلند عمارتوں پر تعینات رہے، جلوس کی فضائی نگرانی بھی ہوتی رہی، شرکاء جلوس نے تبت سینٹر پر نماز ظہرین ادا کی۔
مرکزی جلوس کی گزرگاہ پر بڑی تعداد میں سبیلیں اور میڈیکل کیمپس قائم تھے، خون عطیات کے لیے بھی بڑے کیمپس لگائے گئے، جس میں سیکڑوں بوتل خون کے عطیات جمع ہوئے۔
عزاداران میں جگہ جگہ لنگر تقسیم کیا گیا، جلوس اپنے روایتی راستوں سے حسینیہ ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔
Comments are closed.