بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

کراچی یونیورسٹی دھماکے کی ابتدائی رپورٹ ڈی آئی جی ایسٹ کو موصول

کراچی یونیورسٹی دھماکے کی ابتدائی رپورٹ ڈی آئی جی ایسٹ کو موصول ہوگئی، جس میں دھماکے کا وقت 1 بج کر 55 منٹ بتایا گیا ہے۔

تفتیشی حکام نے کہا ہے کہ خود کش حملہ آور خاتون نے جامعہ کراچی میں آنے کے لیے ممکنہ طور پر رکشے کا استعمال کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایک بج کر 55 منٹ پر گاڑی کو دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک ہوئے۔

ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھماکے میں گاڑی کا ڈرائیور خالد بھی جاں بحق ہوا، دیگر مرنے والوں میں 2 چینی خواتین اور پروفیسر ہونگ شامل ہیں۔

انچار ج کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) راجا عمر خطاب نے کہا ہے کہ کراچی یونیورسٹی خود دھماکے کی ذمے داری علیحدگی پسند تنظیم نے بھی قبول کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دھماکے میں رینجرز کے سیکیورٹی اہلکار حمید اور جاوید نامی شخص بھی زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق واقعہ اس وقت ہوا، جب گاڑی یونیورسٹی ہاسٹل سے انسٹی ٹیوٹ میں داخل ہو رہی تھی، گاڑی کو پاکستان رینجرز کے جوان اسکواڈ کر رہے تھے۔

اتبدائی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین اور تکنیکی بنیادوں پر یہ حملہ خود کش حملے کا اشارہ کرتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.