کراچی میں ہیموفیلیا کے مریض ہیپاٹائٹس اور ایچ آئی وی جیسے موذی امراض میں بھی مبتلا پائے گئے ہیں۔
مریضوں کو متاثرہ اور غیر محفوظ خون کی مصنوعات کیسے ملیں؟ حکومتی ادارے نے سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی سے فوری تحقیقات کا کہہ دیا۔
سی ڈی سی سندھ، سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی اور ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے فری اسکریننگ کیمپ میں ہیموفیلیا کے 250 میں سے 97 مریض مختلف موذی امراض میں مبتلا پائے گئے، جن میں سے 91 ہیپاٹائٹس سی، دو ہیپاٹائٹس بی اور چار ایچ آئی وی میں مبتلا ہیں۔
ڈائریکٹر سی ڈی سی سندھ ڈاکٹر ارشاد کاظمی کے مطابق صوبے میں ناقص اور غیر معیاری بلڈ بینک کاروبار کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر معیاری بلڈ بینکوں کی جانب سے سستی، غیر منظور شدہ اور غیر معیاری اسکریننگ کِٹس کا اندھا دھند استعمال بلاروک ٹوک جاری ہے۔
ڈاکٹر ارشاد کاظمی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ہیموفیلیا کے تقریباً 24,000 مریض ہیں، جن میں سے 40 فیصد یعنی 9,400 مریض سندھ میں ہیں۔
Comments are closed.